امریکہ کے جاسوسی اڈہ (سفارت خانہ ) پر قبضہ اور عالمی استکبار کے ساتھ مقابلہ
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ،دشمن کی سازشیں اپنے عروج پر پہنچ ﮔﺋیں اور بڑے شیطان امریکہ نے مخفی اور آشکار طور پر دخالت کرتے ہوۓ عوامی تحریک میں انحراف ایجاد کرنے کی کوشش کی-
اسی طرح پورے ملک بالخصوص یونیورسٹیوں میں ایسے حالات پیدا کردیے گۓ جن سے معاشرہ کی سیاسی فضا میں ایسی مشکلات اور پیچیدگیاں ایجاد کی گئیں جو امریکہ کے لیے فایدہ مند ثابت ہوئیں -
ان حالات میں امام خمینی ره کے پیروکار مسلمان طلباء امام کے اس فرمان (کہ ہماری تمام مشکلات کا سرچشمہ امریکہ ہے)سے الھام لے کر میدان عمل میں اتر آئے اور امام کے فرمان پر لبیک کہتے ہوۓ امریکہ کو ایرانی عوام کے اثاثوں اور فراری شاہ کو حوالے کرنے پر مجبور کرنے کےلیے تہران میں امریکہ کے سفارت خانہ پر قبضہ کرلیا –
اگلے دن امام نے طلباء کے اس اقدام کی تاﺋید کرتے ہوۓ اس کو پہلے انقلاب سے بھی ایک بڑا انقلاب قرار دیا –اس جاسوسی مرکز کی فتح کے ساتھ ایک تو اندرونی سازشیں کرنے والوں کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی اور دوسرا امت اسلامی میں وحدت ،بیداری اور ھماھنگی کی نئی لہر دوڑ گئی -
اس قبضہ نے پوری دنیا میں امریکہ کی کھوکھلی ھیبت کوتوڑ کر امریکی حکمرانوں کو رسوا کرکے رکھ دیا-
https://www.moballegh.net