• صارفین کی تعداد :
  • 1956
  • 10/27/2008
  • تاريخ :

آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے

لال دل

آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے
تم موسم ہو ،اور موسم ہرجائی ہے

 

تو نے کیسے موڑ پہ چھوڑ دیا مجھ کو

دل کی بات چھپاؤں تو رسوائی ہے

 

تیرے بعد بچا ہی کیا ہے جیون میں

میں ہوں ،بھیگی شام ہے ،اور تنہائی ہے

 

آج مری آنکھوں میں ساون اترے گا

آج بہت دن بعد تری یاد آئی ہے

 

آج کی رات بہت بھاری ہے دونوں پر

آج مجھے وہ خط لوٹانے آئی ہے

 

جانے میں کیا سوچ کے چپ ہوں گم سم ہوں

جانے وہ کیا سوچ کے واپس آئی ہے

 

یہ مہمان نوازی ہے یا اور ہے کچھ

میرے لیے وہ چاۓ بنا کر لائی ہے

 

شاعر کا نام : وصی شاہ

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

 باندھ لیں ہاتھ سینے پہ سجالیں تم کو

 ترے فراق کے لمحے شمار کرتے ہوئے

اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا

 TOO late

 اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کردو

 آج یوں موسم نے دی جشن محبت کی خبر