• صارفین کی تعداد :
  • 1862
  • 7/9/2008
  • تاريخ :

ایران پر مزید اقتصادی پابندی

 

صدر احمدی نژاد

نئی پابندیوں کے تحت کچھ ایرانی اداروں کے امریکہ میں اثاثے کو منجمد کر دیا جائے گا امریکی حکومت نے ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق کچھ اداروں اور افراد پر نئی اقتصادی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔

 

امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ اِن پابندیوں کا اِطلاق اُن اداروں اور افراد پر ہوگا جن کے بارے میں محکمے کو یہ شک ہوگا کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو فروغ دینے میں شریک ہیں۔

 

ممنوعہ فہرست میں کئی ایرانی کمپنیوں کے ساتھ ایک ایرانی جوہری سائنسداں بھی شامل ہیں۔ نئی پابندیوں کے اعلان کے بعد امریکی تجارتی اداروں پر ایرانی کپمنیوں اور مذکورہ سائینسداں سے نہ صرف کاروبار کی ممانعت ہوگی بلکہ امریکہ میں موجود ان کے تمام اثاثے بھی منجمد کردیے جائیں گے۔

 

امریکی پابندیاں دراصل ایران کو یورینیم کی افزودگی سے باز رکھنے کے لیے ہیں۔ ایران اس کو اپنا حق قراردیتا ہے۔

جاپان میں جاری آٹھ صنعتی طور پر ترقی یافتہ ملکوں کے گروپ جی ایٹ کے اجلاس میں بھی ایران سے یورینیم کی افزودگی فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔

 

امریکہ کی جانب سے اِن پابندیوں کا اعلان ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مشیر کی جانب سے اُس بیان کے بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو جواباً اسرائیل کے شہر تل ابیب اور خلیج میاں موجود امریکی بحری بیڑے کو نشانہ بنایا جائے گا۔