• صارفین کی تعداد :
  • 1478
  • 7/9/2008
  • تاريخ :

روسی دھمکی پر پینٹاگن کی تنقید

امریکی وزارتِ دفاع پینٹاگن

کنڈولیزارائس نے کہا کہ ایران کی طرف سے میزائل حملے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے امریکی وزارتِ دفاع پینٹاگن نے روس کی طرف سے امریکہ اور چیک جمہوریہ کے درمیان معاہدے پر فوجی رد عمل کی دھمکی پر تنقید کی ہے۔روس نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے چیک جمہوریہ میں میزائل دفاعی نظام نصب کیا تو وہ جوابی طور پر سفارتی نہیں بلکہ فوجی ذرائع استعمال کرےگا۔

 

روس کی طرف سے یہ انتہائی سخت رد عمل کا اظہار امریکہ کی وزیر خارجہ کونڈولیزارائس اور ان کے چیک ہم منصب کارل شیوزنبرگ کے درمیان پراگ میں ایک معاہدہ پر دستخط کیئے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی سامنے آیا۔

امریکہ اور چیک جمہوریہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت امریکہ پراگ کے قریب ایک راڈار سسٹم نصب کرے گا۔

 

روس کی طرف سے جاری ہونے والے سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اگر چیک جمہوریہ کی پارلیمنٹ نے اس معاہدے کی توثیق کر دی تو روس چیک جمہوریہ کے خلاف فوجی ذرائع استعمال کرے گا۔

اس معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کونڈولیزارائس نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ایران کی طرف سے میزائل استعمال کرنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

 

ماسکو کا کہنا ہے کہ اس کی سرحدوں کے قریب میزائل دفاعی نظام کے نصب کیئے جانے سے اس کا دفاع کمزور ہو جائے گا۔

امریکہ کے صدر جارج بش اور روس کے صدر دمتری میدوی ایدف کے درمیان سوموار کو جی ایٹ سربراہ اجلاس کے دوران ہونے والی ملاقات میں بھی اس مسئلہ پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

 

چیک جمہوریہ میں اس امریکی دفاعی نظام کی تنصیب کا منصوبہ عوامی پذیرائی حاصل نہیں کر سکا ہے جبکہ پولینڈ کے ساتھ کوئی ایسا معاہدے طے کرنے میں امریکہ کو ناکامی کا سامنا ہوا ہے۔

اس میزائل دفاعی نظام کے تحت چیک جمہوریہ میں دشمن کے میزائلوں کا سراغ لگانے کے لیے رڈار نصب کیئے جائیں گے جبکہ پولینڈ میں دشمن میزائلوں کو گرانے کے لیے میزائلوں کی تنصیب کی جائے گی۔ امریکہ چاہتا ہے کہ یہ نظام دو ہزار بارہ تک نصب کر لیا جائے۔

 

ماضی میں بھی روسی حکام اس بارے میں خبردار کرتے رہے ہیں کہ اگر یہ دفاعی نظام نصب کیا گیا تو وہ سرحد کے قریب اپنے میزائل نصب کر دیں گے۔