• صارفین کی تعداد :
  • 1651
  • 6/10/2008
  • تاريخ :

ترکی میں آئینی عدالت کے فیصلے کے خلاف اور حجاب کی حمایت میں زبردست مظاہرے

ترکیه کا جهنڈا

ترکی میں حکمران جماعت نے آئینی عدالت کے اس فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئينی عدالت کو حکم صادر کرنے کا حق نہیں ہے اور آئینی عدالت نے پارلیمانی امور میں بے جا مداخلت کی ترکی کی آئینی عدالت نے پارلمیان کے پردے کے قانون کو کالعدم قراردیا تھا جس میں یونیورسٹی جانے والی طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت تھی  -

 

مہر خبررساں ایجنسی نے ترکی کے ذرائع کے حاولے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں حکمران جماعت اے کے پی نے آئینی عدالت کے اس فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئينی عدالت کو حکم صادر کرنے کا حق نہیں ہے  اور آئینی عدالت نے پارلیمانی امور میں بے جا مداخلت کی ترکی کی آئینی عدالت نے پارلمیان کے پردے کے قانون کو کالعدم قراردیا تھا جس میں یونیورسٹی جانے والی طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت تھی ۔ اے کے پی نے کہا ہے کہ آئینی عدالت نے اپنے اختیار سے تجاوز کیا ہے۔

 

 پارٹی کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد جس کی صدارت وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے کی تھی ایک ترجمان نے کہا کہ عدالت کو صرف یہ اختیار ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون کی پڑتال کرے، اسے یہ اختیار نہیں ہے کہ اس قانون کے متن پر کوئی فیصلہ صادر کرے۔حکمران جماعت کے نائب چیئرمین نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ پارلیمان کے اختیارات میں براہ راست مداخلت ہے۔ جمعہ کو ترکی کے مختلف شہروں میں حجاب پہنے سینکڑوں خواتین نے عدالت کے فیصلے کو جمہوریت اور اسلام کے خلاف قراردیا۔