26محرّم الحرام سنہ 1023 ہجری قمری کو معروف ایرانی فقیہ اور دانشور شیخ عبداللہ تستری (رح) نے وفات پائی
انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دینی علوم میں مہارت حاصل کی اور درجۂ اجتہاد پرفائز ہوئے ۔اس کے بعد شیخ عبداللہ تستری اصفہان کی دینی درسگاہ میں تدریس کے شعبے سے منسلک ہوگئے۔ان کے حلقۂ درس میں بڑی تعداد میں علما و فضلا شرکت کرتے تھے شہرۂ آفاق عالم دین علّامہ مجلسی (رح) اور معروف فقیہ میرزا محمّد نائینی آپ (رح) کے شاگردوں میں سے تھے ۔شیخ عبداللہ تستری نے متعدد تصانیف یادگار چھوڑی ہیں جن میں ”خواصُ القرآن“ اور ” جامعُ الفوائد“ قابل ذکر ہیں۔