• صارفین کی تعداد :
  • 3661
  • 1/14/2008
  • تاريخ :

جانبازوں كی ہمراہی اور استقبال

نیایش

سنہ 8 ھ ميں واقع ہونے والى جنگ "" موتہ"" ميں لشكر بھيجتے وقت رسول خد ا (ص) لشكر تيار كرلينے كے بعد لشكر كے ساتھ كچھ لوگوں كو لے كر بدرقہ كيلئے مدينہ سے ايك فرسخ تك تشريف لے گئے_

پيغمبر (ص) نے نماز ظہران كے ساتھ ادا كى اور لشكر كا سپہ سالار معين فرمايا، سپاہيوں كيلئے دعا كى اس كے بعد "" ثنية الوداع"" نامى جگہ تك جو مكہ كے قريب ہے ان كے ساتھ ساتھ تشريف لے گئے اور ان كے لئے جنگى احكام صادر فرمائے _ (1)

سنہ 8 ھ ميں واقع ہونے والے غزہ "" ذات السلاسل"" كے بعد جب على (ع) جانبازان اسلام كے ساتھ فتح پاكر واپس پلٹے تو اس موقع پر پيغمبر اكرم (ص) نے مسلمانوں كو فتح كى خبر دى اور مدينہ والوں كے ساتھ مدينہ سے تين ميل دور جاكر ان كا استقبال كيا ، جب على (ع) نے پيغمبر (ص) كو ديكھا تو گھوڑے سے اتر پڑے آنحضرت(ص) بھى گھوڑے سے اتر پڑے على (ع) كى پيشانى كو بوسہ ديا ان كے چہرہ سے گردو غبار صاف كيا اور فرمايا: الحمدللہ يا على الذين شد بك ازرى و قوى بك ظہرى ، اے على خدا كى حمد ہے كہ اس نے تمہارے ذريعہ سے ہمارى كمر مضبوط كى اور تمہارے وسيلہ سے اس نے دشمنوںپر ہميں قوت بخشى اور مدد كي_ (2)

جب رسول خدا (ص) كو فتح خيبر كى خبر دى گئي تو آپ (ص) بہت خوش ہوئے اور حضرت على كے استقبال كو آگے بڑھے ان كو گلے سے لگايا پيشانى كا بوسہ ديا اور فرمايا"" خدا تم سے راضى ہے تمہارى كوشش اور جد و جہد كى خبريں ہم تك پہونچيں ، ميں بھى تم سے راضى ہوں "" على (ع) كى آنكھيں بھر آئيںپيغمبر(ص) نے فرمايا: "" اے على يہ خوشى كے آنسوں ہيں يا غم كے "" ؟ آپ(ص) نے كہا خوشى كے اور ميں كيوں نہ خوش ہوں كہ آپ مجھ سے راضى ہيں ؟ پيغمبر (ص) نے فرمايا: "" صرف ميں ہى تم سے راضى نہيں ہوں بلكہ خدا، ملاءكہ ،جبرئيل اور ميكائيل سب تم سے راضى ہيں_ (3)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1) السيرة الحلى ج3 ص 68_

2 ) ناسخ التواريخ ج2 ص 357)_

3) ناسخ التواريخ ج2 ص 289)_