ماہ شوال کی فضیلت اور اس کے اعمال
یکم شوال کی رات بابرکت راتوں میں سے ہے اس کی فضیلت بیداری عبادت اورثواب سے متعلق بہت سے احادیث واردہو ئی ہیں ۔حضرت رسول اللہ سے مروی ہے کہ یہ رات مر تبے میں شب قدر سے کچھ کم نہیں ہے اوراسمیں چند ایک اعمال ہیں ۔
۱۔ غروب آفتاب کے وقت غسل کرے ۔
۲۔ شب بیداری یعنی نماز۔دعا۔استغفار اورخداسے طلب حاجات کرتے ہوئے مسجد میں جاگ کر رات گزارے۔
۳۔ نمازمغرب۔عشاء ۔فجر اورنمازعید کے بعدیہ تکبیریں پڑھے :
اللہ اکبراللہ اکبرلاالہ الاللہ واللہ اکبروللہ الحمد الحمد للہ علی ماہداناولہ الشکر علی مااولنا
خدابزرگ تر ہے خدابزرگ تر ہے نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے خدا بزرگ تر ہے اورخدا کے لیے حمد ہے اورحمد ہے خداکے لیے اس پر کہ ہمیں ہدایت دی اور شکر ہے اس پر جو کچھ اس نے ہمیں بخشا۔نماز مغرب کے فرائض و نافلہ کے بعدہاتھو ں کوبلند کر کے کہے :
یاذالمن والطول یاذالجود یا مصطفی محمد و ناصرہ صل علی محمدوال محمدواغفرلی کل ذنب احصیتہ وہو عندک فی کتاب مبین
اے فضل واحسان والے اے عطا کرنے والے اے محمد کو منتخب کرنے والے اوران کے حا می رحمت نا زل سرکارمحمد وآل محمدپر اور میر ے تمام گنا ہ بخش دے جو تیر ے ہاں شما ر ہو چکے ہوں کہ وہ اس کتاب وا ضح میں در ج ہیں جو تیر ے پاس ہے اس کے بعد سجدے میں جا کر سو مرتبہ کہے: اتوب الی اللہ ۔پس اب خداسے جو حاجت بھی طلب کرے توبہ کرتا ہوں پیش خدا انشا اللہ وہ پوری ہو گی شیخ نے روایت کی ہے کہ نماز مغرب سے فراغت کے بعدسجدے میں جائے اور یہ پڑھے۔
یاذا الحول یا ذا الطول یامصطفیامحمد وناصرہ صل علی محمد وآل محمدواغفرلی کل ذنب اذنبتہ ونسیتہ اناوہوعندک فی کتاب مبین
اے حرکت دینے والے اے سخاوت والے اے حضرت محمد کو منتخب کرنے والے اور ان کے حامی رحمت نازل فرما سرکار محمد و آل محمد اور میرے وہ سبھی گناہ بخش دے جو میں نے کیے اور انہیں بھو ل گیا ہوں کہ میں اور وہ گنا ہ تیر ی روشن کتا ب میں درج شدہ ہیں اس کے بعدسو مرتبہ کہے: اتوب الی اللہ تو بہ کر تاہوں پیش خدا
۵۔ امام حسین کی زیا رت پڑھے ۔ کہ اس کی فضیلت زیادہ ہے
۶۔ شب جمعہ کے اعمال میں مذکو ر دعا یا دائم الفضل ۔۔۔۔دس مرتبہ پڑھے
۷۔ دس رکعت نماز پڑھے جس کاذکر ماہ رمضان کی آخری شب کے اعمال میں ہوچکاہے ۔
۸۔ دو رکعت نمازپڑھی پہلی رکعت میں سورہ الحمدکے بعد ایک ہزار مرتبہ سو رہ توحید پڑھے اوردوسری رکعت میں سورہ الحمدکے بعدایک مرتبہ سورہ توحید کی قرائت کر ے نمازکاسلام دینے کے بعد سر سجدے میں رکھ دے ۔دو سومر تبہ کہے :اتوب الی اللہ پھر کہے :
یاذالمن والجودیاذالمن والطول یامصطفی محمدصلی اللہ علیہ والہ وفعل بی کذا وکذا
توبہ کر تا ہوں پیش خدا اے احسان وبخشش والےاے حضرت محمد کو منتخب وبر گز ید ہ کرنے والے رحمت نازل فرمامحمداوران کی آ ل پر اور میرے اور میر ے لیے یہ اور یہ کردے کی بجائے اپنی حاجات طلب کر ے
روایت میں ہے کہ امیر المومنین یہ نمازاسی طر یقہ سے بجا لاتے تھے اور جب سرسجدے سے اٹھائے توفرماتے کہ اس خدا کے حق کی قسم کہ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے جو بھی شخص یہ نماز پڑھ کرخدا سے اپنی کوئی حاجت طلب کرے گا تو وہ یقینا پوری ہو گی اور اس کے گنا ہ اگر ریت کے ذرات کے برابرہو ں تو بھی معاف کر دئیے جائیں گے۔ایک اور روایت میں اس نماز کی پہلی رکعت میں ایک ہزار کی بجائے ایک سو مرتبہ سورہ توحید پڑھنے کا ذکر آیا ہے لیکن اندریں صورت اس نماز کو نافلہ مغرب کے بعدبجا لانا ہو گا ۔شیخ وسید نے اس نماز کے بعد پڑھنے کیلیے یہ دعا نقل کی ہے :
۹۔ چودہ رکعت نماز بجالائے کہ ہر رکعت میں اورسو رہ الحمد کے بعدوآیۃالکرسی کے بعدتین مر تبہ سو رہ توحید پڑھے تاکہ اسے ہر رکعت کے بدلے میں چالیس سال کی عبادت کا ثواب ملے نیز اس شخص کے برابرمزید ثواب ہھی حاصل ہو کہ جس نے ماہ رمضان کے پورے روزے رکھے ہوں اور عباد ت کی ہو ۔
۱۰۔ مصباح میں شیخ کافرمان ہے کہ آخر شب غسل کرے اورمصلائے عبادت پررہے یہاں تک صبح صادق ہوجائے جائے۔
پہلی شوال کادن
یہ عید الفطر کادن ہے اوراسمیں چندایک اعمال ہیں :
۱۔ نماز فجر کے بعداور نمازعیدکے بعدوہ تکبیریں پڑھے
۲۔ وہ دعا پڑھے کہ سید نے روایت کی ہے کہ اسے نمازفجر کے بعد پڑھے اورشیخ کافرمان ہے کہ اسے نمازعید کے بعدپڑھے :
اللہم انی توجہت الیک بمحمد امامی الخ
اے معبود!میں اپنے رہبر حضرت محمدکے وسیلے سے تیرے حضور آیا ہوں
۳۔ نمازعید سے قبل گھرکے ہر چھوٹے بڑے فرد کی طرف سے زکات فطر ہ اداکرے کہ جس کی مقدار فی کس ایک صاع یعنی۔سا ڑھے تین سیر جنس کی قیمت بتائی گئی ہے اس کی تفصیل کے لیے کتب فقہ کی طرف رجو ع
کرناچاہیے ۔
واضح رہے کہ زکات فطرہ واجب موئکدہ ہے جو ماہ مبارک کے روزوں کی قبولیت اور سال آئند ہ تک حفظ وامان کاسبب ہے خدانے سورہ اعلی میں زکات کاذکرنمازسے پہلے کیاہے :
قد افلح من تزکی وذکراسم ربہ فصلی
کامیاب ہواوہ جس نے زکواةدی اور اپنے پروردگار کویادکیاپھر نمازپڑھی اس سے ظاہر ہے کہ زکات فطرہ کانمازعید سے پہلے اداکرنا ضروری ہے :
۴۔ غسل کرے اور بہترہے کہ نہر میں غسل کیاجائے اس کاوقت طلوع فجر سے نمازعید پڑھنے سے قبل تک ہے شیخ فرماتے ہیں کہ یہ غسل چھت کے نیچے کرنا زیادہ مناسب ہے غسل کرتے وقت یہ کہے:
اللہم ایمانابک وتصدیقابکتابک و اتباع سنۃ نبیک محمد صلی اللہ علیہ والہ
اے معبود !تجھ پر ایمان رکھتا ہوں تیری کتاب کی تصدیق کرتاہوں اوربسم اللہ پڑھ کرغسل شروع تیرے نبی حضرت محمدکی سنت و روش کاپیر وکار ہوں کرے اور غسل کے بعد کہے :
اللہم اجعلہ کفارةلذنوبی وطہر دینی اللہم اذہب عنی الدنس
اے معبود!اس غسل کو میرے گناہوں کاکفارہ بنااورمیرے دین کوپاک فرما اے معبود ! مجھ سے ناپاکی کودور کردے
۵۔ عمدہ لباس پہنے اورخو شبولگائے مکہ مکرمہ کے سوا کسی اور مقام پر ہو تو نماز عید صحرا میں کھلے آسمان تلے ادا کرے ۔
۶۔ نماز عید سے پہلے دن کے آغاز میں افطار کرے اوربہتر ہے کہ کچھ کھجور یا مٹھائی سے ہو شیخ مفید فر ماتے ہیں کہ افطار میں تھوڑی سی خاک شفا کھائے تو وہ کئی بیماریوں سے شفا کا موجب بنے گی ۔
۷۔ جب نماز عید کے لیے تیا ر ہوجائے تو طلوع آفتا ب کے بعد گھر سے نکلے اور وہ دعائیں پڑھے جو سید نے کتاب اقبال میں نقل کی ہیں ۔
اس ذیل میں ابو حمزہ ثمالی نے امام محمد باقر سے روایت کی ہیں کہ عید فطر عید قربان اور جمعہ کے دن جب نماز کے لیے نکلے تو یہ دعاپڑھے ۔
اللہم من تھیا فی ھذاالیوم اوتعبااواعد اواستعدالو فادةالی مخلوق رجاء رفدہ ونوافلہ و فواضلہ عطایاہ فان الیک یاسیدی تہیئتی وتعبئتی واعدادی واستعدادی رجاء رفدک وجوائزک ونوافلک وفواضلک وفضائلک وعطایاک وقد غدوت الی عیدمن اعیاد امة نبیک محمد صلوات اللہ علیہ وعلی الہ ولم افد الیک الیوم بعمل صالح اثق بہ قد متہ ولاتوجہت بمخلوق املتہ ولکن اتیتک خاضعا مقرا بذنوبی واسائتی الی نفسی فیاعظیم یاعظیم یاعظیم اغفرلی العظیم من ذنوبی فانہ لایغفرالذنوب العظام الاانت یالاالہ الاانت یا ارحم الراحمین
اے معبود !جوشخص آمادہ ہے آج کے دن یاکمر بستہ ہے یاتیاری کرتاہے اور تیارہوتاہے لوگوں کی طرف جا نے کواس امیدسے کہ ان سے نقدی چیزیں بخشیش اور عطائیں لے لیکن اے میرے آقامیری تیاری میری آمادگی اور میری ساری کوشش تیری طرف آنے میں ہےکہ میں امید وار ہوں تیری عطاتیرے انعام تیری عنایتوںتیر ے احسا نوں تیری مہربانیوں اور بخششوں کااور آج صبح کی ہےمیں نے ایک عید کے دن جوان عیدوں سے ہے جومقرر کیں تیرے نبی محمدنے کہ خدا کی رحمتیں ہوںان پر اور ان کی آل پر اور میں آج تیرے حضورکوئی صالح عمل لے کر نہیں آیا ہوں جس کویقینی طور پرپیش کروں نہ کسی مخلوق کی طرف توجہ اور امیدرکھتاہوں ہاں مگر تیری جناب
میں عاجز بن کراپنے گناہوں اورخطاؤں کااقرار ی ہوکرآیاہوں تواے عظمت والے اے عظمت والے اے عظمت والے بخش دے میرے بڑے بڑے گناہوں کو کیونکہ تیرے سواکوئی نہیں جوبڑے بڑے گناہوں کوبخشتاہو اے وہ کہ نہیں کوئی معبودتیرے سوا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
۸۔ نماز عیددو رکعت ہے ؛پہلی رکعت میں سورہ الحمدکے بعد سورہ اعلی پڑھے
اورپانچ تکبیریں کہے کہ ہرتکبیرکے بعدیہ قنوت پڑھے۔
اللہم اہل الکبریاوالعظمةواہل الجودوالجبروت واہل العفو والرحمۃ واہل التقوی والمغفرة اسئلک بحق ہذا الیوم الذی جعلتہ للمسلمین عیدا ولمحمدصلی اللہ علیہ والہ ذخراومزیداان تصلی علی محمد وال محمدوان تدخلنی فی کل خیر ادخلت فیہ محمدوال محمدوان تخزجنی من کل سوء اخرجت منہ محمدوال محمدصلواتک علیہ وعلیہم اللہم انی اسئلک خیر ماسئلک عبادک الصالحون واعوذبک ممااستعاذمنہ عبادک الصالحون
اے اللہ توہے مالک بزرگیوں کااوربڑائی کاتوہے مالک بخششکا اوردبدے کاتوہے مالک درگذر اورمہربانی کا اور توہے مالک پناہ وپردہ پوشی کا کےسوال کر تاہوں تجھ سے بواسطہ آج کے دن جس کوتو نے مسلمانوں کے لیے عید قرا ر دیا اور بنا یا ہے اسے سرمایا اوراضافہ کادن حضرت محمد کے لیے کہ توآج رحمت نازل کرسرکار محمداور آل محمد پر اوریہ کہ داخل کر مجھے ہر اس نیکی میں جس میں داخل کیاتو نے سرکار محمد وآل محمد کو اور یہ کہ دور کردے مجھے ہر اس بدی سے جس سے دوررکھاتونے محمد وآل محمدکوتیری رحمتیں ہوں آنحضرت پر اور ان کی آل پر اے معبود ! میں سوال کرتاہوں تجھسے ہر اس بھلائی کاجس کاسوال کیاتجھسے تیرے نیک بندوں نے اورپناہ لیتاہوں تیری جس سے پناہ چاہی ہے تیرےنیکوکار بندوں نے پھر چھٹی تکبیر کہ کر رکوع وسجود کرے دوسری رکعت میں سورہ الحمدکے بعدسورہ الشمس پڑھے اورچار تکبیر یں کہے ہرتکبیرکے بعد وہی قنوت پڑھے اورپانچ تکبیر کہ کررکوع وسجود کرے اورتشہد وسلام کے بعد تسبیح فاطمہ زہرا پڑھے نمازعید کے بعد پڑھنے کے لیے بہت سی دعائیں منقول ہیں اوران میں سب سے بہتر صحیفہ کاملہ کی چھیالیسویں دعاہے مستحب ہے کہ نمازعیدزیر آسمان ایسی زمین پر پڑھے جس کافرش نہ کیاگیاہو۔نمازکے بعد گھرواپس آتے ہوئے اس راستے سے نہ آئے جس سے نماز کے لیے گیاتھا اس روز اپنے لیے اور اپنے بھائیوں کے لیے جودعامانگے گاقبول ہوگی ۔
۹۔ امام حسین علیہ السلام کی زیارت پڑھے ۔
۱۰۔ دعا ندبہ پڑہے