بعض سبزيوں کے خواص
آجکل تجربہ کاراَطباء اَپنے مريضوں کو اُن کے مزاج کے موافق سبزياں تجويز کرتے ہيں جس سے ظاہر ہے کہ وہ اطباء خواص سے سبزيوں کے واقف ہيں اسلئے چند سبزيوں کے خواص ارشاد کردہ امام جعفر صادق درج ذيل ہيں تاکہ واضح ہو سکے کہ دانشمندانِ اسلام و قرآن ان خواص سے ناواقف نہ تھے۔
پياز:۔ امام کا ارشاد ہے کہ پياز کھاوٴ ، يہ منہ کو پاک کرتي ہے، مسوڑھوں کو مضبوط۔ آبِ کمر (مني) کو زيادہ ، طاقت ِ مجامعت کو بڑھاتي ہے۔ پياز مُنہ کو خوشبودار۔ کمر کو محکم۔ چہرہ کو حُسن بخشتي ہے۔ يہ درد اور مرض کو دفع کرتي ہے۔ پٹھوں کو مضبوط، طاقتِ رفتار کو زيادہ اور بخار کو دور کرتي ہے۔ پياز زنبور يعني بِھڑ بہ الفاظ ديگر۔”مچھر اور مکھي کے کاٹ لينے پر، لگانے پر بہت مفيد ہے۔ پياز اگر سِرکے ميں تر کرکے ناک ميں ڈاليں تو نکسير رُک جاتي ہے۔ پياز کي زمانہء حاضرہ کے اطباء نے بھي بے انتہاء تعريف کي ہے۔ اور اب تو پياز تقريباً جُزوغذا بَن گئي ہے۔ امام نے اِس کے فوائد بارہ سو سال قبل بيان فرمائے ہيں۔
سِير(لہسن):۔ اِرشادِ امام ہے کہ لہسن کھاوٴ مگر فوراً مسجد ميں نہ جاوٴ(حديث رسول) لہسن کھا کر مسجد کي طرف شايد جانے سے شايد اس غرض سے منع فرمايا گيا ہے کہ اِس کي بو، مسلمانوں کيلئے آزار کا باعث نہ ہو۔ لہسن ستر بيماريوں کو دوا ہے۔ دورِ حاضرہ کے اطباء اِسکي بڑي تعريف کي ہے۔ بلڈ پريشر کا دافع ہے ۔ قلب کيلئے بيحد مفيد ہے۔
بادنجان(بينگن):۔بينگن کھاوٴ، درد ميں مفيد ہے۔خود درد کا سبب نہيں بنتا۔ تِلي کے مرض ميں سود مند ہے۔ معدہ کو قوت ديتا ہے۔ رگوں کو نرم کرتا ہے۔ سِرکہ ميں ملا کرکھانے سے پيشاب زيادہ آتا ہے۔
ترب(مولي):۔اِرشاد امام۔ مولي کھاوٴ بہت مفيد ہے۔ اِسکے پتے، بادي کو دور کرتے ہيں۔ غذا کو ہضم کرتي ہے ۔ اسکے ريشے بلغم کو دور کرتے ہيں۔ مولي پيشاب آور ہے۔ کدو:۔ کدو ، عقل و دماغ کو بڑھاتا ہے اور دردِ قولنج کے واسطے مفيد ہے۔ يرقان کو بھي فائدہ ديتا ہے۔ کاسني:۔ کاسني بڑي مفيد سبزي ہے۔ آبِ کمر(مني) کو زيادہ اور نسل ميں افزائش کرتي ہے۔ مولود کو خوبصورت بناتي ہے۔ مختلف امراض ميں سود مند ہے۔ دردِ قولنج کو دور کرتي ہے۔ يرقان کو بھي ختم کرتي ہے۔