• صارفین کی تعداد :
  • 2536
  • 2/4/2018 3:38:00 PM
  • تاريخ :

ایران میں انقلاب اسلامی کے ثمرات اور اس کا مختصر جائزہ - 1

11 فروری 1979 کو امام خمینی ؒ نے مغرب نواز ایرانی شاہ کا تختہ الٹ دیا اور عوام کے استصواب رائے کو استعمال کرتے ہوئے اسلامی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی۔

 
ایران میں انقلاب اسلامی کے ثمرات اور اس کا مختصر جائزہ - 1

1979سے پہلے ایران میں رضا شاہ پہلوی کی بادشاہت تھی جو کہ اڑھائی سو سالہ موروثی سیاسی نظام تھا، جس میں سوائے شاہ کے وزیروں، مشیروں اور رشتہ داروں کے کسی عام شہری کو نہ ہی سیاسی مداخلت کا حق دیا گیا تھا نہ ہی ایرانی قوم کی فلاح و بہبود، معاشی اور معاشرتی ترقی کے حوالے سے حکمرانوں نے کوئی پالیسی مرتب کرنے کی کوشش کی تھی۔

رضا شاہ اور اس کے حواری حکومتی اور ملکی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کو بغاوت سمجھتے تھے اور آمرانہ نظام کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیلوں میں بند کرنے کے ساتھ ساتھ سخت سزاوں سے نوازا جاتا تھا اور ملک اقتصادی طور پر بھی مفلوج ہوکر رہ گیا تھا۔

ان نامساعد حالات کو دیکھتے ہوئے 11 فروری 1979 کو امام خمینی ؒ نے مغرب نواز ایرانی شاہ کا تختہ الٹ دیا اور عوام کے استصواب رائے کو استعمال کرتے ہوئے اسلامی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی۔

ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد ہر میدان میں حیرت انگیز تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں خواہ معاشرتی تبدیلیوں کی بات ہو یا اقتصادی بہتری کی بات کی جائے یا بات فنون لطیفہ کی ہو یا سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں حیران کن ترقی کرنے کی۔ ایران نے ہر میدان میں کامیابی کے ایسے ابواب مرتب کیے ہیں کہ جن پر جیسے ہی نظر ڈالی جائے عقل دنگ رہ جاتی ہے۔

انقلاب اسلامی نے ایران کو ایک نئی جان دی اور اب  ایران کا دنیا کے ترقی یافتہ ترین ممالک میں شمار ہونے لگا ہے۔

انقلاب اسلامی کے سالگرہ کی مناسبت سے انقلاب کے ثمرات کا مختصر تذکرہ کریں گے، ہمارے ساتھ رہئیے: 

انقلاب اسلامی کے اقتصادی ثمرات:

انقلاب اسلامی ایران جہاں ایرانی قوم کیلئے بے شمار ثمرات اور بابرکت اثرات کا باعث بنا ہے وہاں دنیا بھر کے مستضعفین اور محروم افراد کیلئے بھی انتہائی ثمربخش واقع ہوا ہے۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے فورا بعد ایران کے خستہ حال اقتصادی نظام میں استعمار ستیزی کی روح پھونک دی گئی اور ملک بھر میں شاہی اقتصادی فرسودہ نظام میں تبدیلی لائی گی۔

اگرچہ انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے چند ماہ بعد ہی ایران پر تھونپی گئی آٹھ سالہ جنگ نے ملک کے اقتصادی نظام کو شدید نقصانات پہنچائے لیکن جنگ کے خاتمے کے بعد دو پانچ سالہ منصوبوں کے ذریعے ملک میں معاشی خوشحالی کیلئے بڑے اور موثر اقدامات انجام دیئے گئے۔

جنگ کے بعد ایران میں تعمیر نو کا کام اس قدر تیزی سے انجام پایا کہ دنیا والے حیران رہ گئے۔ آٹھ سالہ جنگ نے کئی بڑے شہروں اور سینکڑوں دیہاتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا تھا۔

جنگ کے بعد دو پانچ سالہ منصوبوں میں نہ صرف ان نقصانات کا ازالہ کیا گیا بلکہ ملک میں ہزاروں تعمیراتی پروجیکٹس بھی مکمل کر لئے گئے۔ 

ان بڑے پروجیکٹس میں اصفہان اسٹیل مل کی تعمیر، اہواز اسٹیل مل کی تعمیر، ساوہ ڈیم کی تعمیر، مارون ڈیم کی تعمیر، 15 خرداد ڈیم کی تعمیر، سیمنٹ فیکٹریوں کی تعمیر، مختلف پاور ہاوسز کی تعمیر، بافق ریلوے اسٹیشن کی تعمیر، بندرعباس – سرخس – مشہد – جین ہائی وے کی تعمیر اور سینکڑوں زراعتی، صنعتی، پیٹروکیمیکل اور گیس پراجیکٹس شامل ہیں۔ 

جاری ہے ۔

منبع: تسنیم نیوز