جعلى مہدى
مقررہ شب ميں جناب ڈاكٹر صاحب كے گھر ميں احباب جمع ہوئے اور رسمى مدارات كے بعد ہوشيار صاحب نے اپنى گفتگو سے جلسہ كا آغاز كيا _ :
صدر اسلام ميں مہدويت كے مسلّم اور رائج العقيدہ ہونے پر جھوٹے و جعلى مہدى افراد كى داستان بھى شاہد ہے جو كہ ماضى ميں پيدا ہوئي ہيں اور تاريخ ميں ان كى داستان ثبت ہے _ برادران كى آگہى كے لئے ميں ان كے ناموں كى فہرست بيان كرتا ہوں
_
مسلمانوں كى ايك جماعت محمد بن حنفيہ كو امام مہدى تصور كرتى تھى اور كہتى تھى وہ مرے نہيں ہيں بلكہ رضوى نامى پہاڑ ميں چلے گئے ہيں بعد ميں ظاہر ہوں گے اور دنيا كو عدل و انصاف سے بھريں گے _ (1)
فرقہ جاروديہ كے بعض افراد عبداللہ بن حسن كو مہدى غائب خيال كرتے تھے اور ان كے ظہور كے انتظار ميں زندگى بسر كرتے تھے _ (2)
فرقہ ناؤسيہ امام صادق (ع) كو مہدى اور زندہ غائب سمجھتا تھا _ (3)
واقفى لوگ حضرت موسى كاظم كو زندہ و غائب اما م خيال كرتے تھے اور ان كا عقيدہ تھا كہ امام بعد ميں ظہور كريں گے اور دنيا كو عدل و انصاف سے بھريں گے _ (4)
فرقہ اسماعيليہ كا عقيدہ ہے كہ اسماعيل نہيں مرے ہيں بلكہ تقيہ كے طور پر كہا جاتا ہے كہ مرگئے ہيں _ (5)
فرقہ باقريہ امام باقر (ع) كو زندہ اور مہدى موعود سمجھتا ہے _
فرقہ محمديہ كا عقيدہ ہے كہ امام على نقى (ع) كے بعد ان كے بيٹے محمد بن على امام ہيں اور ان ہى كو زندہ اور مہدى موعود تصور كرتے ہيں جبكہ وہ اپنے والد كى حين حيات ہى انتقال كرگئے تھے_
جوازيہ كہتے ہيں : حجت بن الحسن (ع) كے ايك فرزند تھے اور وہى مہدى موعود ہيں _ (6)
فرقہ ہاشميہ ميں سے بعض افراد عبداللہ بن حرب كندى كو زندہ و غائب امام تصور كرتے تھے اور ان كے انتظار ميں زندگى بسر كرتے تھے _ (7)
مباركيہ كى ايك جماعت كا خيال تھا كہ محمد بن اسماعيل زندہ و غائب امام ہيں (8)
يزيديوں كا عقيدہ تھا كہ يزيد آسمان پر چلاگيا ہے _ دوبارہ زمين پر لوٹے گا اور زمين كو عدل و انصاف سے بھرے گا _ (9)
اسماعيليہ كہتے تھے روايات ميں جس مہدى كا ذكر ہے وہ محمد بن عبداللہ الملقب بہ مہدى ہيں كہ جن كى مصر و مغرب پر حكومت ہوگى ، روايت كى گئي ہے كہ پيغمبر(ص) نے فرمايا: 300 ھ ميں سورج مغرب سے طلوع كرے گا _ (10)
اماميہ كى ايك جماعت كا خيال تھا كہ امام حسن عسكرى زندہ ہيں وہى قائم ہيں اور غيبت كى زندگى گزاررہے ہيں ، بعد ميں وہى ظاہر ہوں گے اور زمين كو عدل و انصاف سے بھريں گے_ ايك دوسرے گروہ كا كہنا ہے كہ امام حسن عسكرى كا انتقال ہوگيا ہے ليكن وہ دوبارہ زندہ ہوں گے اور قيام كريں گے كيونكہ قائم كے معنى مرنے كے بعد زندہ ہونے كے ہيں _ (11)
قرامطہ محمد بن اسمعيل كو مہدى موعود جانتے تھے اور ان كا عقيدہ تھا كہ وہ زندہ ہيں اور روم كے كسى شہر ميں رہتے ہيں _ (12)
فرقہ ابى مسلميہ ابومسلم خراسانى كو زندہ و غائب امام سمجھتا ہے _ (13)
ايك گروہ امام حسن عسكرى (ع) كو مہدى خيال كرتا اور كہتا تھا: وہ مرنے كے بعد زندہ ہوگئے ہيں اور اب غيبت كى زندگى بسركررہے ہيں (14) بعد ميں ظاہر ہوں گے اور دنيا كو عدل و انصاف سے بھريں گے _ (15)
غلط فائدہ
يہ تھے ان افراد كے نام جنھيں جاہل لوگ صدر اسلام اور عہد پيغمبر (ص) سے نزديك زمانہ ميں مہدى سمجھتے تھے مگر ان ميں سے اكثر جماعتيں مٹ گئي ہيں اور اب تاريخ كے صفحات كے علاوہ كہيں ان كا نام و نشان نہيں ملتا ہے _ اس وقت سے آج تك مختلف ملكوں ميں بنى ہاشم او رغير بنى ہاشم ميں ايسے افراد پيدا ہوتے رہے ہيں جنہوں نے اپنے مہدى ہونے كا دعوى كيا ہے _ تاريخ ميں اس عنوان سے كتنى ہى جنگيں اور خونريزياں ہوئي ہيں اور كتنے ہى انقلاب آئے اور ناخوشگوار حوادث رونما ہوئے ہيں _ (16)
ان واقعات و حوادث سے يہ نتيجہ برآمد ہوتا ہے كہ داستان مہدويت اور مصلح غيبى كا ظہور مسلمانوں كے در ميان ايك مسلّم عقيدہ تھا اور مسلمان ان كے انتظار ميں دن گناكرتے تھے اور ان كى نصرت و غلبہ كو ضرورى سمجھتے تھے چنانچہ يہ چيز اس بات كا سبب بنى كہ بعض ذہين اور موقع كے متلاشى افراد لوگوں كے اس پاك و صاف عقيدہ سے كہ جس كا سرچشمہ مصدر وحى تھا ، غلط فائدہ اٹھانے كے لئے تيار ہوگئے اور خود كو مہدي موعود كے عنوان سے پيش كريں _ ممكن ہے ان ميں سے بعض اس سے غلط فائدہ نہ اٹھانا چاہتے ہو بلكہ ظالم و ستمگاروں سے انتقام لينا اور قوم و ملّت كى اصلاح كرنا چاہتے تھے_ اگر چہ ان ميں سے بعض نے اپنے مہدى ہونے كادعوى نہيں كيا تھا ليكن نادانى ، مصائب كى شدتوں اور عجلت پسند گروہ انھيں اسلام كا مہدى موعود سمجھتا تھا _
جعلى حديثيں
افسوس كہ ان حوادث كى وجہ سے لوگوں ميں حضرت مہدى كى تعريف و توصيف اور ظہو ركى علامتوں كے سلسلے ميں جعلى حديثوں كو شہرت دى گئي اور وہ بغير تحقيق كے كتب احاديث ميں درج كى گئيں _
1_ ملل و نحل مولفہ شہرستانى طبع اول ج 1 ص242 ، فرق الشيعہ مولفہ نور بخشى طبع نجف سال 1355 ھ ص 27_
2_ ملل و نحل ج1 ص 256 فرق الشيعہ ص 62
3_ ملل و نحل ج 1 ص 273 فرق الشيعہ ص 67_
4_ ملل و نحل ج 1 ص 278 فرق الشيعہ ص 80 و ص 83_
5_ ملل و نحل ج 1 ص 279 فرق الشيعہ ص 67_
6_ تنبيہات الجليہ فى كشف الاسرار الباطنيہ ص 40 و ص 42_
7_ ملل و نحل ج 1 ص 245
8_ ملل و نحل ج 1 ص 279_
9_ كتاب اليزيديہ مولفہ صدوق الدملوجى موصل ص 164_
10_ روضة الصّفا ج 4 ص 181_
11_ ملل و نحل ج 1 ص 284_ فرق الشيعہ ص 96و ص 97_
12_ الہديہ فى الاسلام ص 170 فرق الشيعہ ص 72_
13_ فرق الشيعہ ص 47_
14_ فرق الشيعہ ص 97_
15_ تفصيل كيلئے مہدى از صدر اسلام تا قرن سيزدہم ، مولف خاور شناسى ملاحظہ فرمائيں نيز المہدية فى الاسلام كا مطالعہ فرمائيں _
16_ فصول المہمہ ص 274 مقاتل الطالبين ص 164 ، ذخائر العقبى ص 206، صواعق المحرقہ ص 235_