• صارفین کی تعداد :
  • 10076
  • 11/20/2016
  • تاريخ :

امام خمینی(رہ)کےآثـــار اورتصانیف (حصّہ دھم)

انقلاب ايران

۲۲. الخلل فی الصلاۃ:
 یہ کتاب ان مسائل کے متعلق ہے جو نماز میں خلل ڈالتے ہیں (اور اسے باطل کردیتے ہیں) یہ کتاب نجف اشرف میں آپ کی آخری تالیف ہے جسے ١٣٩٦ه؁ق میں شروع اور ١٣٩٨ه؁ق میں تمام کیا اور انقلاب کے بعد پہلی مرتبہ ١٤٠٠ه؁ق میں شائع ہوئی۔ خلل کے اہم ترین مباحث یہ ہیں: قبلہ رخ نہ ہونا اور نمازی کا وقت، طہارت مکان ولباس اور سترِ عورتین کی طرف متوجہ نہ ہونا۔
    اس کتاب کی بعد میں ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒکے توسط سے تحقیق وتصحیح کی گئی اور اس کے مآخذ تفصیل کے ساته استخراج کئے گئے اور فہرستوں کے ساته (١٤٢٠ه؁ق) میں اسے دوبارہ شائع کیا گیا۔
۲۳. دیوان شعر:
 امام خمینی ؒنے جوانی کے دور سے ہی بہت سے عرفانی اشعار حتی بعض سیاسی واجتماعی اشعار کہے ہیں، لیکن افسوس کہ آپ کے قدیم اشعار کا ایک بڑا حصہ گهر بدلنے میں اور آپ کے گهر اور کتب خانہ پر ساواک کے کارندوں کے حملہ سے، نیز دوسرے اسباب کی بنا پر کهو گیا ہے۔ انقلاب کے بعد بهی آپ نے بہت سے اشعار غزل، رباعی اور دو بیتی کے قالب میں کہے۔ آپ کے تمام بعد والے اشعار، باقی ماندہ بعض قدیم اشعار کے ہمراہ ایک کتاب میں ''دیوان امام ؒ'' کے نام سے شائع کئے گئے ہیں۔ اس سے پہلے بهی آپ کے بہت سے اشعار ''سبوئے عشق'' ''محرم راز'' ''بادہ عشق'' اور ''نقطہ عطف'' کے نام سے شائع ہوئے تهے۔ ہم عرفانی مباحث کے حصہ میں ان کا تعارف کرائیں گے۔
    اس دیوان کے مقدمہ میں جامع معلومات آپ کے اشعار کے اسلوب، آپ کی شعر گوئی کے طرز اور اس کی مختصر تاریخ کے متعلق پیش کی گئی ہےں۔ یہ دیوان ٤٤٥ صفحات پر مشتمل نفیس صورت میں پہلی بار ١٣٧٢ه؁ق میں ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒکی طرف سے شائع ہوا جس کے بعد اس کے کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔[2] ( جاری ہے )