امام خمینی(رہ)کےآثـــار اورتصانیف (حصّہ سوّم)
٣. الإجتہاد والتقلید:
یہ کتاب ١٣٧٠هق میں اصول کے دروس کے اختتام کے بعد تالیف کی اور اس میں اصول چہارگانہ اختیارات، شروط اجتہاد، قضا اور مرجعیت پر بحث کی ہے۔ یہ پہلے مجموعہ الرسائل میں ١٣٨٥هق میں شائع ہوئی اور پهر موسم گرما ١٣٧٦هش میں ادارہتنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒنے جداگانہ کتاب کی صورت میں اسے شائع کیا۔
٤. استصحاب:
یہ کتاب ان اصولی مباحث میں سے ایک ہے جن کو امام خمینی ؒنے ١٣٧٠هق میں شہر محلات میں موسم گرما کی تعطیلات کے دوران عربی زبان میں تالیف کیا۔ یہ کتاب پہلے آپ کے مجموعہ الرسائل میں ١٣٨٥هق میں طبع ہوئی تهی۔ پهر ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒنے ١٤١٧هق میں اسے دوبارہ تحقیق وتصحیح کر کے فنی فہرستوں کے ہمراہ طبع کیا۔
٥. استفتاءات:
یہ کتاب ان فقہی سوالات کا مجموعہ ہے جو کہ انقلاب کے بعد عام ہوئے اور ان پر توجہ دی گئی اور آپ نے ان کا جواب دیا۔ یہ سوالات عام طورسے وہ مسائل ہیں جو کہ آپ کی کتاب توضیح المسائل میں موجود نہیں ہیں یا ان کے بارے میں کوئی خاص توضیح نہیں ہے۔ جو بات اس کتاب میں قابل توجہ ہے وہ جدید احکام ہیں جو رسالہ احکام اور ابواب فقہ کی ترتیب کے لحاظ سے دو جلدوں میں مرتب ومنظم کر کے سوال وجواب کی صورت میں ذکر کئے گئے ہیں۔ اس بات کا جاننا بهی ضروری ہے کہ ان سوالات وجوابات سے اس زمانے کی اجتماعی ومذہبی تاریخ اور لوگوں کے دینی رحجانات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
٦. انوار الہدایۃ فی التعلیقۃ علی الکفایۃ:
یہ کتاب عربی زبان میں علم اصول فقہ کے موضوع پر ہے۔ حضرت امام خمینی ؒنے اس کتاب کو ١٣٦٨هق میں آخوند خراسانی ؒکی کتاب ''کفایۃ الاصول'' پر حاشیہ کی صورت میں دو جلدوں میں تالیف کیا۔ یہ کتاب دوسرے ہم عصر اصولیین کی آراء کے ذکر کے ساته آپ کے اصولی نظریات کو بیان کرتی ہے۔ یہ کتاب ١٣٧٢هش میں پہلی بار دو جلدوں میں ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒکی طرف سے شائع ہوئی۔
٧. بدائع الدّرر فی قاعدۃ نفی الضّرر:
یہ کتاب عربی زبان ہے اور اس میں قاعدہئ '' لا ضرر'' کی بحث ہے جو کہ ایک اہم فقہی قاعدہ شمار کیا جاتا ہے۔ آپ نے اس بحث کی تدریس وتقریر کے علاوہ اس کو تحریر بهی کیا ہے۔ اس کتاب کی تالیف کی تاریخ ١٣٦٨هق ہے۔ یہ کتاب آپ کی بہت سی دوسری اصولی کتابوں کے ہمراہ ایک مجموعہ میں ''الرسائل'' کے نام سے ١٣٨٥هق میں قم میں شائع ہوئی اور ١٣٧٢هش میں ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒنے اسے حاشیوں اور فہرستوں کے ہمراہ ایک جداگانہ کتاب کی صورت میں مذکورہ بالا نام سے شائع کیا ہے۔ ( جاری ہے )