اسرائیل سعودی فوجیوں کو ٹریننگ دے رہا ہے، حزب اللہ
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ تعلقات، فوجی تعلقات میں تبدیل ہونے کے بعد اب سعودی فوجیوں کو اسرائیلی فوجی ٹریننگ دے رہے ہیں-
شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ سعودی حکام عام میٹنگوں اور خفیہ میٹنگوں میں بھی اسرائیلی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں- حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے مصر کی جانب سے سعودی عرب کو دو جزیرے حوالے کر دیئے جانے کے بعد سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے اس بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل سے کئے گئے مصری حکومت کے وعدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاض ان دونوں جزیروں کے سلسلے میں مصر کے سبھی قانونی اور بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کرے گا-
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے فلسطینیوں کے تئیں سعودی عرب کے رویّے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برسوں سے سعودی عرب نے فلسطینیوں کے لئے مالی امداد بند کر رکھی ہے اور اس نے علاقے کے مفادات کے تحفظ کے لئے ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی تعاون نہیں کیا ہے-
واضح رہے کہ کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے بعد مصری حکومت نے اسرائیل سے وعدہ کیا تھا کہ وہ علاقے میں اسرائیلی بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کی ضمانت دیتا ہے- ان دونوں جزیروں کے تعلق سے مصری وعدوں کی پاسداری کرنے پر مبنی سعودی وزیر خارجہ کے بیان کا مطلب یہ ہے کہ سعودی عرب بھی اب اپنے علاقے میں اسرائیلی بحری جہازوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دے گا-
دریں اثنا اسرائیل اور سعود ی عرب کے درمیان فوجی تعلقات کے بارے میں حزب اللہ کے رہنما شیخ نعیم قاسم کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے نائب وزیر خارجہ ڈور گولڈ نے رواں ہفتے اعلان کیا کہ تقریبا سبھی عرب ملکوں کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات ہیں-
دوسری جانب اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے بھی لکھا ہے کہ اسرائیل سعودی عرب کے زیراثر عرب حلقے میں شامل ہو رہا ہے- مذکورہ اخبار نے لکھا ہے کہ اس کی ایک مثال ابوظبی میں اسرائیل کے دفتر کا قیام اور خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں سے اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تعلقات ہیں۔
بشکریہ سحر ٹی وی
متعلقہ تحریریں:
رہبر انقلاب اسلامی کا عظیم خطاب
شام: تاریخی شہر پالمیرا کو مکمل آزاد کرا لیا گیا