• صارفین کی تعداد :
  • 1114
  • 3/27/2016
  • تاريخ :

عراق کے نائب صدر کی اچانک ترکی کے وزیر اعظم سے ملاقات

عراق کے نائب صدر کی اچانک ترکی کے وزیر اعظم سے ملاقات

عراق کے نائب صدر اسامہ النجیفی نے ہفتے کی شام اچانک ترکی کا دورہ اور استنبول میں اس ملک کے وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو سے بند کمرے میں ملاقات کی۔

پریس ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق کے نائب صدر اور ترکی کے وزیراعظم کے درمیان یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جب کہ اس ملاقات کے لئے پہلے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی اس قسم کی خفیہ ملاقات و مذاکرات کی کوئی توقع کی جا رہی تھی۔ فریقین کے درمیان یہ ملاقات پینتالیس منٹ تک جاری رہی جب کہ اس ملاقات کی کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

واضح رہے کہ عراق کے نائب صدر اسامہ النجیفی کے بارے میں یہ بات بہت مشہور ہے کہ ترکی کے حکام کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات ہیں۔ یہ ایسے میں ہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں ترکی کے بارہ سو فوجیوں کے، عراق میں ایک سو دس کلو میٹر اندر بعشیقہ کے علاقے میں داخل ہو جانے کے بعد بغداد اور انقرہ کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں۔

عراق، ترکی کے ان فوجیوں کے فوری انخلاء کا خواہاں ہے اور اس نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت بھی کی ہے اور اس بارے میں عرب لیگ کا ایک ہنگامی اجلاس بھی تشکیل پایا ہے۔ جب کہ ترکی کا کہنا ہے کہ اس کے فوجی، داعش گروہ کا مقابلہ اور عراقی حکومت کی مدد کے لئے بعشیقہ میں داخل ہوئے ہیں۔ حالانکہ عراقی حکام نے ترکی کے اس اقدام کو عراق کی تقسیم کی سازش کے تحت ایک فوجی اقدام سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں ترکی کو امریکہ اور سعودی عرب جیسے ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔