دماغ میں ' علم اپ لوڈ' کرنا ہوگا ممکن
دماغ میں براہ راست کسی بھی چیز کے علم کو کمپیوٹر کی طرح ڈاﺅن لوڈ کردینا سائنس فکشن فلمیں جیسے دی میٹرکس جیسا تصور ہے مگر سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ مستقبل میں ایسا ممکن ہوسکے گا۔
محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایسا اسمولیٹر تیار کیا ہے جو اطلاعات کو براہ راست کسی شخص کے دماغ میں فیڈ کرنے ور اسے کم از کم وقت میں نئی صلاحیتیں سیکھانے کا کام کرسکتا ہے۔
امریکا کی ایچ آر ایل لیبارٹریز کی اس تحقیق کے حوالے سے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ ایسے ایڈوانس سافٹ ویئر کی تشکیل کی جانب پہلا قدم ہے جو میٹرکس اسٹائل میں کسی بھی چیز کو فوری سیکھنے کا کام کرسکے گا۔
اس فلم کو آپ نے دیکھا ہو تو شاید یاد ہو کہ اس میں ہیرو نیو کیسے چند سیکنڈ میں کنگفو کا ماہر اس وقت بن جاتا ہے جب اس مارشل آرٹ کو براہ راست اس کے دماغ میں اپ لوڈ کردیا جاتا ہے۔
امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسی طرح کا مگر چھوٹے پیمانے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے جو اس فلم میں دکھایا گیا تھا۔
محققین نے ایک تربیت یافتہ دماغ کے الیکٹرک سگنلز کا جائزہ لیا اور پھر مختلف رضاکاروں میں ڈیٹا کو فیڈ کیا تاکہ وہ ایک طیارے کے پائلٹ بن سکیں جس کا تجربہ فلائٹ اسمولیٹر میں کیا گیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ جن رضاکاروں کو الیکٹروڈ ایمبیڈڈ ہیڈ کیپس کے ذریعے برین اسمولیٹر سے گزارا گیا، ان کی طیارے اڑانے کی اہلیت میں بہتری آئی اور انہوں نے دیگر کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ اچھی کارکردگی دکھائی۔
محققین کا کہنا ہے کہ ہمارا سسٹم اپنی طرز کا پہلا ہے اور یہ ایک برین اسٹیمولیشن سسٹم ہے، جو سننے میں تو سائنس فکشن لگتا ہے مگر اس کی تیاری سائنسی بنیاد پر ہی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی تو ہم اسے طیارے اڑانے کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے آزما رہے ہیں مگر ہمارا ماننا ہے کہ بتدریج یہ ڈرائیونگ، امتحانات کی تیاری اور زبانیں سیکھنے جیسے کاموں کے لیے بھی استعمال ہوسکے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا سسٹم دماغی صلاحیت میں اضافے کے لیے ان حصوں کو ہدف بناتا ہے جو کسی چیز کو سیکھنے میں مدد دیتے ہیں۔