• صارفین کی تعداد :
  • 7887
  • 3/6/2016
  • تاريخ :

شفاعت کي مخالفت

بسم الله الرحمن الرحيم

عجيب بات تو يہ ہے کہ يہ لوگ اپنے اس نظريہ ميں اتنے محکم ہيں اگرچہ ان کا نظريہ حقيقت ميں سفسطہ اور مغالطہ ہے، ليکن پھر بھي يہ لوگ ديگر مسلمانوں کے خون کو مباح جانتے ہيں اور ان کے قتل کو جائز جانتے ہيں، جيسا کہ شيخ ”سليمان“ اس گمراہ فرقہ کا سربراہ اپني کتاب ”الہداية السنيہ“ ميں کہتا ہے: قرآن و سنت اس بات کي گواہي ديتے ہيں کہ جو شخص ملائکہ يا انبياء يا (مثلاً) ابن عباس اور ابوطالب وغيرہ کو اپنے اور خدا کے درميان واسطہ قرار دے تاکہ وہ خدا کي بارگاہ ميں شفاعت کريں، جيسا کہ بادشاہوں کے قريبي لوگ اس سے سفارش کرتے ہيں، تو ايسے لوگ کافر اور مشرک ہيں،ان کا خون اور مال و دولت مباح ہے، اگرچہ يہ لوگ اپني زبان سے کلمہ شہادتين کا اقرار کرتے ہوں نماز پڑھتے ہوں اور روزہ رکھتے ہوں؟

چنا نچہ ان لوگوں نے اپنے اس شرمناک عقيدہ پر پابند رہنے يعني مسلمانوں کي جان و مال کو مباح قرار دينے کو بہت سے مقامات پر ثابت کر دکھايا ہے جن ميں سے حجاز ميں طائف کا مشہور و معروف قتل عام (صفر ????ئھ ميں) اور (??/ ذي الحجہ ????ئھ ميں ) کربلا کا قتل عام بہت سي تواريخ ميں موجود ہے؟

 

اس استدلال کے انحرافي نکات
?? قرآني آيات کے پيش نظر يہ حقيقت بخوبي واضح ہوجاتي ہے کہ شفاعت ايک قرآني اور اسلامي مسلم حقيقت ہے، اورقرآن مجيد ميں ”شفاعت کرنے والے“ اور ”شفاعت کئے جانے والوں“ کے شرائط بيان ہوئے ہيں، لہ?ذا يہ بات ممکن نہيں ہے کہ کوئي قرآن و اسلام کا دم بھرے اور ان تمام واضح و روشن مدارک کے باوجود اس اسلامي عقيدہ کا انکار کرے، ہميں اس بات پر تعجب ہوتا ہے کہ يہ لوگ کس طرح اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہيں؟ جبکہ يہ اس عقيدہ کا انکار کرتے ہيں جو قرآن اور اسلام کي ضروريات ميں سے ہے، کيا کوئي مسلمان اسلام اور قرآن کے ضروريات کا انکار کر سکتا ہے؟!
?? جس شفاعت کو قرآن بيان کرتا ہے اوراس کا دفاع کرتا ہے اس کا اصل مرجع ”اذن خدا“ ہے اور جب تک وہ اجازت نہ دے گا اس وقت تک کسي کو شفاعت کرنے کا حق نہيں ہے، دوسرے الفاظ ميں يوں کہيں کہ شفاعت اوپر سے او راذن پروردگار سے ہے، بادشاہ اور حکام کے حوالي موالي کي سفارش کي طرح نہيں ہے جو نيچے سے اور اپنے ذاتي تعلقات کي بنا پر ہوتي ہے?
اس طرح کي شفاعت توحيد کے مسئلہ پر مزيد تاکيد کرتي ہے، کيونکہ اس کا اصلي مرکز ذات خداوندعالم ہے، اور ايسي توحيد ہے جس ميں کسي طرح کا شرک نہيں پايا جاتا، ليکن وہابيوں نے قرآني شفاعت کو شيطاني شفاعت اور حکام کے نزديک سفارش سے مخلو ط کرديا ہے اور اس کے منکر ہوگئے ہيں، اور اس کو اصل توحيد کے متضاد اور مخالف گردانتے ہيں، در اصل انھوں نے اس مسئلہ ميں خود اپنے اوپر اعتراض کيا ہے نہ کہ قرآني شفاعت پر؟ (جاري ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

عصمت امام کا اثبات
مولا کا مفہوم امام سے اعلي  ہے