• صارفین کی تعداد :
  • 4990
  • 1/20/2016
  • تاريخ :

ایران اور سعودی عرب میں کشیدگی

ایران اور سعودی عرب میں کشیدگی

حالیہ دنوں میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات نہایت کشیدہ ہو گۓ ہیں جس کی وجہ دو ہفتے قبل سعودی عرب کے ممتاز عالم دین آیت اللہ باقر نمر کی مظلومانہ شہادت تھی اور سعودی عرب کے اس اقدام  کے خلاف تہران اور مشہد میں سعودی سفارتی مراکز کے باہر ہونے والے مظاہروں کو بہانہ بنا کر سعودی حکومت نے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لینے کا اعلان کر دیا تھا۔

سعودی حکومت نے یہ اقدام ایک ایسے وقت کیا تھا جب تہران اور مشہد میں سعودی سفارت خانے اور قونصل خانے پر بعض خود سر مظاہرین کے حملے کی ایران کے سبھی اعلی حکام نے پہلے ہی مذمت کی تھی اور اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔
العالم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محمد جواد ظریف نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد سے ہونے والی تشویش کی وجہ سے کشیدگی پھیلانے پر مبنی سعودی عرب کے حالیہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سعودی حکام کو عاقلانہ پالیسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے بعض ممالک اور صیہونی حکومت نے گزشتہ برسوں میں، ایرانو فوبیا منصوبے کے ذریعہ علاقے کے تمام مسائل اور اپنی نامناسب روش پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور اس کے لئے انہوں نے بہت بڑی رقم خرچ بھی کی لیکن اب وہ اضطراب اور تشویس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ دو ہزار تیرہ میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان پہلا معاہدہ ہونے پر سعودی عرب نے خطرے کا احساس کیا اور بیروت اور پشاور میں ایرانی سفارت خانے اور قونصل خانے پر حملے سمیت متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعہ کشیدگی پھیلانے والی پالیسی پر عمل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی کشیدگی پھیلانے کی کوشش نہیں کی اور دوسروں کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی کہ وہ علاقے کو کشیدگی کی طرف دھکیل سکیں جیسا کہ امریکا چاہتا تھا۔

محمد جواد ظریف نے تہران اور مشہد میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور قونصل خانے کے سامنے ہونے والے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ ایرانی حکام ایران میں سفارتی مراکز پر ہونے والے حملے کو ایران کی قومی سلامتی کے خلاف اقدام سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک امن پسند ملک اور علاقے میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے لیکن اس نے ہردشمنانہ اقدام کا ہمیشہ پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اور کرے گا۔ ( جاری ہے )

 


چین کے صدر کا دورہ ایران

صدر ایران کا  جنرل اسمبلی میں خطاب