خلیج فارس میں ایران کے ہاتھوں امریکا کی ذلت آمیز شکست
امریکی بحریہ کے موجودہ اور سابق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایران کی سمندری حدود میں دو امریکی جنگی کشتیوں کو روک لیا جانا واشنگٹن کی ذلت آمیز شکست ہے۔
اخبار نیویارک ٹائمز نے امریکی بحریہ کے عہدیداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی جنگی کشتیوں کو روک لیا جانا اور امریکی فوجیوں کی گرفتاری نہ صرف ان جنگی کشتیوں پر موجود فوجی عملے کی سنگین غلطی ہے بلکہ ان جنگی کشتیوں کی نگرانی کرنے والے بحرین میں متعین امریکا کے پانچویں بحری بیڑے کے عملے کی بھی بڑی غلطی ہے۔
امریکی بحریہ کے ایک سابق عہدیدار نے، جس کا خلیج فارس میں تعیناتی کا طویل تجربہ ہے اور جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے، کہا کہ یہ واقعہ ایک ذلت و رسوائی ہے۔
امریکی بحریہ کے مذکورہ سابق عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایرانی افواج پوری دقت کے ساتھ اپنی بحری، بری اور فضائی حدود پر نظر رکھتی ہیں۔ مذکورہ امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اس قسم کے حادثے سے بچنے کے لئے معیاری آپریشنل طریقے موجود ہیں لیکن اس موقع پر ان کی رعایت نہیں کی گئی۔
امریکی بحریہ کے ایک اور اعلی عہدیدار نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے بعد ایرانی حکام نے اپنے امریکی ہم منصبوں سے ٹیلی فونی بات چیت کے دوران بہت ہی پیشہ ورانہ طرزعمل اختیار کیا اور ان مذاکرات اور مفاہمتی عمل کے دوران کسی بھی مرحلے پر کہیں سے بھی دھمکی آمیز جملے نہیں سنائی دیئے۔
بشکریہ سحر ٹی وی نیٹ ورک
متعلقہ تحریریں:
یمن پر سعودی جارحیت بدستور جاری
ايران ،سعودي عرب کے تعلقات