میری پریشانیوں کو مجھ سے لے لو
پریشانی ہماری زندگی کا ایک حصہ ہے اور ایک حد تک پریشان رہنا بعض اوقات اچھا بھی ہوتا ہے جس سے ہم اپنے کاموں کو ذمہ داری کے ساتھ نبھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور یوں ہماری زندگی میں بہتری آتی ہے لیکن اس کے نقصانات کہیں زیادہ ہیں ۔
پریشانی جسم کی ایک اندرونی حالت ہوتی ہے ، ذہن پر دباو ہوتا ہے اور مختلف طرح کی علامتیں جیسے ہاتھوں کا کانپنا ، آواز میں لرزش ، چہرے کا سرخ ہونا ، بے قراری ، بھوک کا نہ لگنا اور دل میں بےچینی سی محسوس ہوتی ہے ۔ پریشانی عام طور پر ایسے مسائل کی وجہ سے ہوتی ہے جو مستقبل میں پیش آ سکتے ہیں اور ان پر ہمارا کوئی بھی کنٹرول نہیں ہوتا ہے ۔ پریشانی اکثر اوقات ڈر اور اضطراب کو بھی اپنے ساتھ لیۓ ہوتی ہے ۔ مثال کے طور پر ماں کو اس بات کی پریشانی ہوتی ہے کہ کہیں اس کا بچہ بیمار نہ ہو جاۓ ، اس ڈر سے وہ بچے کی بہتر انداز میں دیکھ بھال کرتی ہے اور اسے وقت پر غذا دیتی ہے ، موسم کے اثرات سے اچھی طرح بچاتی ہے ۔کسی بھی ملازم پیشہ فرد کو اس بات کی پریشانی ہو سکتی ہے کہ کسی موقع پر اسے نوکری سے نہ نکال دیا جاۓ اور یوں ایسے فرد کی یہ پریشانی اسے اس بات پر مجبور کرتی ہے کہ وہ اپنے کام میں مہارت حاصل کرے اور ارد گرد کام کرنے والے دوسرے ساتھیوں سے بہتر انداز میں پیش آۓ ۔
پریشانی کے بہت نقصانات ہیں ۔ جب انسان پریشان ہوتا ہے تب وہ پیش آنے والے مسئلے کو ٹھیک طرح سے حل نہیں کر پاتا ہے اور درپیش مسائل کا سامنا نہایت اضطراب کی حالت میں کرنے سے زندگی میں سکون نہیں رہتا ہے اور یوں پریشان شخص زندگی کی خوشیوں سے لطف اندوز نہیں ہو پاتا ہے ۔ پریشان حال انسان ناامیدی اور مایوسی کا شکار ہو جاتا ہے اور یوں نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا نظر آتا ہے ۔ ہم اس بات کا بغور جائزہ لیتے ہیں کہ ہم کس طرح سے ان پریشانیوں کو خود سے دور کر سکتے ہیں ۔ ( جاری ہے )
متعلقہ تحریریں:
دنیاوی مشکلات میں گناہوں کا اثر
زندگی میں پریشانیاں گناہوں کی وجہ سے