ایران کے ایٹمی تنازعے کا کامیاب حل
اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی تنازعے کو بڑے احسن انداز سے حل کر لیا گیا ہے اور بالاخر عالمی طاقتیں ایران کے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے حق کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئیں ہیں ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کی آئندہ نسلیں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مذاکرات پر فخر کریں گی-
صدارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے دن کابینہ کے اجلاس کے دوران مختلف میدانوں میں ایران کی عظیم کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مذاکرات اور ان کے نتائج ہمیشہ کے لئے تاریخ میں ثبت ہو چکے ہیں اور ایران کی آنے والی نسلیں ان مذاکرات پر فخر کریں گی- ڈاکٹر حسن روحانی نے مزید کہا کہ دنیا اور یورپ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں جو غلط تصور پایا جاتا تھا وہ ان مذاکرات کی وجہ سے ختم ہو گیا ہے- ڈاکٹر حسن روحانی نے مزید کہا کہ یورپ والے ہمیشہ ایران کو خطرہ قرار دیتے تھے- وہ ایران کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتے تھے، وہ ایران کو ایک ایسے ملک کے طور پر نہیں دیکھتے تھے کہ جس کی صلاحیتوں سے علاقائی اور عالمی بحران اور مسائل حل کرنے کے لئے استفادہ کیا جا سکتا ہے- صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کو بہت ہی فرض شناس، تجربہ کار اور پیشہ ور قرار دیا اور اس ٹیم کی انتھک محنت کو سراہتے ہوئے مذاکرات کے لئے تجربہ کار ٹیم کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتیں اب اس نتیجے پر پہنچ چکی ہیں کہ دباو اور پابندیاں بے سود ہیں- بنابریں ان کے پاس مذاکرات کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر حسن روحانی نے مذاکرات کے سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی کی حمایت اور رہنما اصولوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران میں آج جو اتحاد نظر آتا ہے وہ رہبر انقلاب اسلامی کی حمایت کی بدولت ہے اور اگر رہبر انقلاب اسلامی کی رہنمائی اور مدد نہ ہوتی تو آج ہم اس مقام پر کھڑے نہ ہوتے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پیٹرولیم نے کہا ہے کہ ایران مخالف پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایران کےخام تیل کی برآمدات میں روزانہ پانچ لاکھ بیرل کا اضافہ ہو جائے گا- ( جاری ہے )
متعلقہ تحریریں:
تہران ميں ظريف اور اشٹون کي پريس کانفرنس
ايٹمي مذاکرات ميں پيشرفت ہو رہي ہے