داعش صیہونی حکومت کے تحفظ کی ضمانت
صیہونی حکومت کے ایک سابق اعلی سیکورٹی عہدیدار نے کہا ہے کہ شام میں داعش کی جنگ سے اسرائیل کو تحفظ حاصل ہوا ہے-
ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت کے انٹیلیجنس ادارے کے سابق سربراہ ،اورایام ہیلوی نے کہا ہے کہ حزب اللہ یا حماس کے ساتھ داعش کی جھڑپوں میں شدت آنے سے اسرائیل کو تحفظ فراہم ہو رہا ہے- صیہونی حکومت کے اس سابق اعلی عہدیدار نے فیسشر اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر میں کہا کہ حزب اللہ اور حماس کے جانبازوں کے ساتھ شام میں تکفیری دہشتگردوں کی جھڑپوں کی وجہ سے حزب اللہ اور حماس نے اپنی ساری طاقت شام میں لگادی ہے جسکے نتیجے میں انہیں جانی اور مالی نقصان ہو رہا ہے- صیہونی حکومت کے اس سابق اعلی عہدیدار نے کہا کہ اسی وجہ سے اسرائیل زیادہ تحفظ کا احساس کر رہا ہے- اورایام ہیلوی نے یہ دعوی بھی کیا کہ شام میں کمزور ہونے کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف جدوجہد کرنے والی تنظیموں نے جنوبی لبنان میں اسرائیل کے خلاف حال میں کوئی حملہ نہیں کیا ہے- ہیلوی نے کہا کہ اسرائیل پر کوئی حملہ نہ ہونا داعش کے طفیل میں ہے جس نے شام میں اسرائیل مخالف تنظیموں کو مشغول کر رکھا ہے- اس سابق صیہونی عہدیدار نے کہا کہ داعش نے اس طرح اسرائیل کی بڑی خدمت کی ہے- قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت، سعودی عرب اور امریکہ، تکفیری دہشتگرد گروہ داعش اور القاعدہ کے سب سے بڑی حامی ہیں- یہ ممالک ہی شام اور عراق میں تکفیری دہشتگردوں کو مالی اور فوجی امداد پہنجا رہے ہیں اور ان کی حمایت سے ہی تکفیری دہشت گرد گروہ داعش، شام و عراق میں نہایت انسانیت سوز کاروائیاں انجام دے رہا ہے-
بشکریہ اردو ریڈیو تھران
متعلقہ تحریریں:
امریکی حمایت یافتہ داعش گروہ
پینٹاگون نے ہائڈروجن بم بنانے میں اسرائیل کی مدد کی