یمن کی سلامتی کو ایران کی سلامتی سمجھتے ہیں
اردو ریڈیو تھران کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یہ بات بیان کرتے ہوئے ہم یمن کی سلامتی کو، علاقے اور ایران کی سلامتی سمجھتے ہیں، کہا کہ ہم دوسروں کو مہم جوئی پر مبنی اقدامات کے ذریعے علاقے کی مشترکہ سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے-
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ نے یمن کے حالات کے بارے میں یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور اس ملک کے مظلوم عوام کے انسانی محاصرے کے جاری رہنے پر بعض ممالک کی خاموشی ناقابل قبول ہے، کہا کہ سعودی عرب کا یمن کے خلاف جنگ پر توجہ مرکوز کرنا، صرف صیہونی حکومت اور دہشت گرد گروہوں کو مضبوط بنانے میں مدد دینے کا باعث بنا ہے- انھوں نے کہا کہ ایران تمام یمنی گروہوں کے درمیان ان کے متفقہ مقام پر مذاکرات کی حمایت اور یمن میں ہر قسم کی غیرملکی مداخلت کو مسترد کرتا ہے- ایران کے نائب وزیر خارجہ نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ ہم یمن کی سلامتی کو علاقے اور ایران کی سلامتی سمجھتے ہیں، کہا کہ ہم دوسروں کو مہم جوئی پر مبنی اقدامات کے ذریعے علاقے کی مشترکہ سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے- انھوں نے مزید کہا کہ ایسی مہم جوئی کا دور گزر چکا ہے اور سب کو علاقے کی سلامتی اور تعمیری کردار ادا کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے-
متعلقہ تحریریں:
یمن پر سعودی جارحیت
ایران کے ایٹمی مسئلے کا کامیاب حل