• صارفین کی تعداد :
  • 5233
  • 2/24/2015
  • تاريخ :

اسلام میں علم کی فضیلت

 

بسم الله الرحمن الرحیم

علم ایک لازوال دولت ہے کہ جس کے حصول کے لیۓ بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔علم کو حاصل کرنے کے لیے حضرت موسی علی نبیّنا وعلیہ الصّلوة والسّلام جیسے عظیم پیغمبر بھی رخت ِ سفر باندھتے ہیں،علم وہ لازوال دولت ہے کہ جس کی بنیاد پر حضرت آدم علیہ السّلام کو مسجود ِملائکہ بنایا گیا،وہ علم ہی تھاکہ جس کی بنیاد پر حضرت یوسف علیہ السّلام کوکنویں سے نکال کر مصر کے تاج وتخت کا وارث بنا دیا گیا،وہ علم کا ہی کمال تھا کہ حضرت سلیمان علیہ السّلام کو تخت پہ بٹھا کے ہوا،خلا ،فضا کی سیر کرا دی گئی،علم وہ سرمایہ ہے کہ جس کا حاصل کرنا فرض ہے:
”طلب العلم فریضة علی کلّ مسلم “۔
علم وہ باکمال دولت ہے کہ جس کی تحصیل کے لیے نکلنے والے کے قدم فرشتوں کے نورانی پروں پر ٹکتے ہیں:﴿مامن خارج خرج من بیتہ الّا وضعت لہ الملائکة أجنحتہا رضا بما یطلب﴾،جی ہاں! علم وہ بڑی نعمت ہے کہ جس کو اوڑھنا بچھونا بنانے والا ان دو میں سے ایک ہے جن کو قابلِ رشک قرار دیا گیا ہے:﴿لاحسد الّا فی الاثنین :…ورجل اتاہ اللہ الحکمة فہو یقضی بہا ویعلّمہا﴾،علم کی ہی بنیاد پر انسان نے چاند پرکمند ڈالی ہے،انسان نے تیز اور تند قسم کی ہواوٴں پر قبضہ جما کر اس پر جہازوں کو دوڑایا ہے ،تو اس کی بنیاد بھی علم ہے، علم کی بنیاد پر ہی انسان نے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندروں اور دریاوٴں کے سینے پر کشتیوں اور بحری جہازوں کو دوڑایا ہے۔
اسلام میں حصول علم کو بہترین عمل قرار دیا گیا ہے ۔ خداوند متعال نے قرآن کریم میں سب سے  پہلے پڑھنے ،علم اور کتابت سے اپنے کلام کا آغاز کیا ہے ۔ کیونکہ علم انسان کو سعادت وتکامل کا راستہ بتاتا ہے اور اسے قوی وتوانا بنا دیتا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو اپنی خواہشات کے مطابق بہتر بنا سکے۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ماننے والوں کو ہمیشہ علم حاصل کی ترغیب دلاتے تھے ، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ میں آیا ہے کہ آپ جنگ بدر کے بعد ہر اس اسیر کو جو مدینہ کے دس بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھاتا تھا آزاد کر دیتے تھے ۔اس عمل سے اسلام اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظر میں تعلیم کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے ۔آپ تمام علوم کو اہمیت دیتے تھے ، چنانچہ آپ نے اپنے بعض صحابیوں کو سریانی زبان سیکھنے کا حکم دیا ۔ معروف حدیث سے بھی جس میں آپ نے فرمایا ہے کہ علم حاصل کرو اگرچہ تمہیں چین جانا پڑے ، اسلام میں تعلیم کی  اہمیت کا پتہ چلتا ہے ، حصول علم کے بارے میں آپ کی ترغیب اور تاکید سبب بنا کہ مسلمانوں نے بڑی سرعت وہمت  کے ساتھ علم حاصل کیا اور جہاں بھی انھیں  علمی آثار ملتے  تھے اس کا ترجمہ کر ڈالا ۔اس طریقہ سے یونانی ، ایرانی ، رومی ،مصری ،ہندی اور بہت سی دوسری تہذیبوں کے درمیان رابطے کے  علاوہ تاريخ انسانیت کے عظیم تہذيب وتمدن کو اسلامی  تہذیب وتمدن کے نام سے خلق کر لیا ۔ ( جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

 بہترين عبادت کيا ہے؟

روزي کي تقسيم کے فرق ميں پوشيدہ حکمت