بچوں میں دماغی فالج
بچوں میں دماغی فالج یعنی Cerebral Palsy ایک بہت ہی اہم طبی مسئلہ ہے جو بچوں کے اعصابی نظام کو بری طرح متاثر کرتا ہے ۔ پیدائش کے ابتدائی سالوں میں بہت سارے بچے اس مرض کا شکار ہوتے ہیں ۔ دماغ کا وہ حصہ جو حرکت کو کنٹرول کرتا ہے اس مرض کے باعث کمزور ہو جاتا ہے ۔ یہ مرض زیادہ تر 2 یا 3 سال کی عمر میں ہوتا ہے اور وقت کے ساتھ اس کی شدّت میں اضافہ تو نہیں ہوتا مگر اس کی علامات وقت کے ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہیں ۔
دماغ ہمارے جسم کا ایک بہت ہی اہم حصّہ ہے جو ہماری پانچ حسّوں کو کنٹرول کرنے کے ساتھ بولنے اور حرکت کرنے کو بھی کنٹرول کرتا ہے ۔ انسانی اعصابی نظام کو دو حصّوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ۔ ایک حصّہ " مرکزی اعصابی نظام" پر مشتمل ہوتا ہے جس میں دماغ اور حرام مغز شامل ہیں جبکہ دوسرا " محیطی یا اطرافی اعصابی نظام " پر مشتمل ہوتا ہے جو جسم کے باقی حصوں سے پیغامات لے کر مرکز کو پہنچاتا ہے اور مرکز سے احکامات دوسرے حصوں کو پہنچاتا ہے ۔ دماغ کا دائیاں حصّہ جسم کے بائیں حصّے جبکہ دماغ کا بائیاں حصّہ جسم کے دائیں حصّے کو کنٹرول کرتا ہے ۔ دماغ کو درست انداز میں اپنا کام کرنے کے لیۓ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے جو وہ آکسیجن اور خوراک سے حاصل کر رہا ہوتا ہے ۔ یہ آکسیجن اور خوراک خون کی گردش کی وجہ سے دماغ کو پہنچ رہی ہوتی ہے ۔ بعض اوقات مختلف وجوہات کی بنا پر دماغ کو خون کی ترسیل رک جاتی ہے جس کی وجہ سے دماغ کے خلیے مردہ ہو جاتے ہیں ۔ ایسی صورتحال میں اعصابی مسائل سامنے آتے ہیں اور ایسے اعصابی مسائل کے گروہ کو Cerebral Palsy کا نام دیا جاتا ہے جس کے باعث بچوں میں حرکت کا نظام متاثر ہوتا ہے ۔
ماضی میں یہ تصوّر کیا جاتا تھا کہ یہ مسئلہ بچے کی پیدائش کے وقت سامنے آتا ہے مگر جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ یہ مسئلہ پیدائش سے پہلے ، پیدائش کے دوران یا پیدائش کے بعد ابتدائی چند سالوں میں بھی سامنے آ سکتا ہے ۔ ( جاری ہے )
متعلقہ تحریریں:
ہڈيوں کي کمزوري ( Osteoporosis )
پٹھوں کے درد (Fibromyalgia ) کي وجوھات