• صارفین کی تعداد :
  • 4360
  • 2/6/2015
  • تاريخ :

 گناہ کے داخلی راستوں پر کنٹرول

الحمد لله

 

قرآن میں ارشاد ربانی ہے کہ
«الم یعلم بان الله یری»
یعنی کیا وہ نہیں جانتے کہ خدا دیکھ رہا ہے ؟
اگر ہم اس حقیقت کو جان لیں اور اسے اپنے ذہنوں میں نقش کر لیں کہ خدا کی ذات ہمارے ہر کام کو دیکھ رہی ہے تو ہم  کوشش کرکے اپنے اعمال پر نظر رکھیں گے اور اپنے حسن و سلوک اور اخلاقیات کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔

گناہوں سے پرہیز کرنے  کا ایک اصلی راستہ جسم کے اندر گناہ کے راستوں کو بند کرنا ہے ۔ ان داخلی راستوں میں غذا اور ہماری خوراک بھی شامل ہے اور  ہمارے حواس خمسہ سے متعلقہ باتیں بھی اس میں شامل ہیں ۔
اس بات کی وضاحت میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ  حرام مال کے کھانے میں گناہ کا راستہ آسان ہو جاتا ہے اور جو کوئی حرام مال سے مستفید ہوتا ہے  یا ایسے مال کو حاصل کرنے میں شریک ہوتا ہے تو وہ بھی گناہ کا راستہ فراہم کرنے والوں میں شامل ہوتا ہے ۔
گناہ کے داخل ہونے کے دوسرے راستے آنکھ اور کان ہیں ۔ مومن کو اپنی نگاہوں کی حفاظت کرنی چاہیۓ اور کانوں سےایسی کوئی بھی بات نہیں سننی چاہیۓ جو گناہ کا باعث بنے ۔
 چند اہم نکات :
نفس پر قابو پانے اور گناہوں سے مقابلہ کرنے کے لیۓ درج ذیل چند نکات لازمی ہیں :
الف) کسی بھی گناہ کو کم اہمیت یا چھوٹا تصور نہ کریں چاہے وہ گناہ صغیرہ ہی کیوں نہ ہو ۔
ب) گناہوں سے بچنے اور اپنے افعال کی درستی کے لیۓ مصمم ارادہ کریں ۔
ج) گناہوں کو  ترک کرنے اور نیک کام کرنے کا خدا سے وعدہ کریں اور توبہ کریں ۔
د)  جب بھی ذہن میں کوئی گناہ کرنے کا خیال آۓ تو اسے فوری طور پرذہن سے نکال دیں اور خدا کی طرف راغب ہوں ۔
اس راستے پر گامزن رہنا انسان کے لیۓ ایک بڑی کامیابی ہے ۔
ه)  گناہ سے بچنے کے لیۓ سوچ بچار کے ساتھ مطالعہ کریں ۔
و) خود کو ہمیشہ خدا کی امان میں تصوّر کریں اور اپنے کاموں پر نظر رکھیں ۔
ز)  جس قدر ممکن ہو ایسے مقامات اور ایسے ماحول سے دوری اختیار کریں جو  گناہ کی پناہ گاہ ہوں ۔

 

شعبۂتحریر و پیشکش تبیان

 


متعلقہ تحریریں:

 بہترين عبادت کيا ہے؟

گناہگاروں کي آسائش کا فلسفہ