• صارفین کی تعداد :
  • 8794
  • 1/25/2015
  • تاريخ :

کون سے افراد ہڈيوں کي کمزوري کا زيادہ شکار ہوتے ہيں

کون سے افراد ہڈیوں کی کمزوری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں

1- ايک نارمل حالت ميں تيس سال کي عمر کے بعد ہڈيوں سے کيلشيم اور دوسرے مادوں کا اخراج زيادہ ہو جاتا ہے ليکن بعض افراد ميں يہ تبديلي بہت تيزي کے ساتھ پيش آ رہي ہوتي ہے - ايسے افراد اس بيماري کا زيادہ شکار ہوتے ہيں -

2- خواتين اس بيماري ميں زيادہ مبتلا ہوتي ہيں - 50 سال کي عمر کے بعد ہر دوسري خاتون اس بيماري کا شکار ہوتي ہے جبکہ مردوں ميں 6 ميں سے ايک مرد اس بيماري کا شکار ہوتا ہے-

3- ايشيائي اور سفيد رنگت والے افراد اس بيماري کا زيادہ شکار ہوتے ہيں -

بيماري کي تشخيص

* تشخيص کے ليۓ مريض کي بيماري کے متعلق سابقہ معلومات حاصل کي جاتي ہيں کہ کہيں متعلقہ مريض کے گھر والوں ميں سے بھي کوئي اس بيماري کا شکار رہ چکا ہے يا نہيں -

* ہڈي ميں پاۓ جانے والے مادوں کے بارے ميں اندازہ لگانے کے ليۓ Bone mass density test کروايا جاتا ہے تاکہ ہڈي کے کھوکھلے پن کا پتہ چل سکے - اس طريقہ تشخيص کے ذريعے 3 سے 6 ماہ قبل بيماري کے بارے ميں آگاہي حاصل کي جا سکتي ہے -

بيماري کا علاج

علاج کے ليۓ وجوھات کي بنا پر مختلف طريقے اپناۓ جاتے ہيں -

* جسم ميں کيلشيم کي کمي کو دور کيا جاتا ہے -

* جسم ميں وٹامن ڈي کي کمي کو دور کيا جاتا ہے -

* مريض کو ورزش کروائي جاتي ہے تاکہ ورزش کے نتيجے ميں پڑنے والے دباو کے نتيجے ميں ہڈي مضبوط ہو سکے -

* بعض ادويات کا استعمال کروايا جاتا ہے جس کے ذريعے ہڈي ميں جاري خرابي کے عمل کو سست کر ديا جاتا ہے مثلا Biphosphonates وغيرہ -

* Calcitonin اور Estrogen کا استعمال کيا جاتا ہے -

* Parathyroid hormone کا استعمال کروايا جاتا ہے جو ہڈي کے بننے کے عمل کو تيز کرتا ہے - ( جاري ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

کندھے ميں تکليف

ہاتھ کي اعصابي بيماري