• صارفین کی تعداد :
  • 1751
  • 12/17/2014
  • تاريخ :

دہتشتگردي کا افسوسناک ترين واقعہ

دہتشتگردی کا افسوسناک  ترین واقعہ

پشاور ميں ہونے والے انسانيت سوز ظلم نے دنيا کو ہلا کر رکھ ديا ہے اور ہر صاحب فکر انسان اس بات پر شدّت سے غور کر رہا ہے کہ انسان اتنا ظالم کيسے ہو سکتا ہے کہ نني معصوم جانوں کو بھي نہ بخشے - نفرت کي آگ دلوں ميں ليۓ ہوۓ جن درندہ صفت دہشتگردوں نے اپنے آقاوں کے احکامات پر عمل کيا ، اس پر پاکستان ميں ہر آنکھ اشکبار ہے - ايسي بزدلانہ حرکت کے پيچھے جو طاقتيں بھي ہيں ، قدرت ان سے انتقام ضرور لے گي - واقعہ کے مطابق 16 دسمبر کے دن پشاور کے علاقے ورسک روڈ پر واقع آرمي اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے نتيجے ميں 132 بچوں سميت عملے کے 9 افراد شہيد ہوئے، دہشت گرد پچھلے راستے سے اسکول ميں داخل ہوئے اور آڈيٹوريم ميں موجود بچوں کے اجتماع پر اندھا دھند فائرنگ کردي جس کے بعد کوئيک رسپانس فورس 10 سے 15 منٹ کے دوران وہاں پہنچي اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائي شروع کر دي گئي جس ميں حملہ کرنے والے ساتوں دہشت گرد مارے گئے- ميڈيا اطلاعت کے مطابق ، اسکول ميں کل 1100 کے قريب بچے اور اسٹاف ممبر رجسٹرڈ تھے ، جن ميں سے 960 افراد کو بحفاظت نکال ليا گيا جب کہ حملے ميں 121 بچوں سميت3 اسٹاف ممبرز زخمي ہيں، حملے ميں ايس ايس جي کے 7 جوان اور 2 افسران بھي زخمي ہوئے جبکہ دونوں افسران کي حالت تشويشناک ہے -

پاکستان کے وزيراعظم نواز شريف نے پشاور ميں ہونے والے افسوس ناک واقعے کے بعد تين روزہ قومي سوگ کا اعلان کر ديا ہے، جس کے دوران قومي پرچم سرنگوں رہے گا- وزيراعظم کا کہنا ہے کہ اس واقعے کي جتني مذمت کي جائے کم ہے- وزيراعظم ہاوس سے جاري بيان کے مطابق وزيراعظم ،محمد نواز شريف نے پشاور اسکول حملے کو قومي سانحہ قرارديا ہے، حکومت نے سانحہ کے خلاف ملک گير سوگ منانے کا اعلان کيا ہے- وزيراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نےقوم کے مستقبل پر حملہ کيا ہے، يقين دلاتا ہوں دہشت گردوں کوکيفرکردارتک پہنچائيں گے-

ہندوستان کے زيرانتظام کشمير ميں کل جماعتي حريت کانفرنس (ع) کے چيئرمين ميرواعظ عمر فاروق نے پاکستان کے شہر پشاور ميں ايک سکول پر دہشت گردانہ حملے کے دوران نہتے معصوم بچوں کي وحشيانہ ہلاکت پر شديد افسوس اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو ہر لحاظ سے انسانيت سوز اور قابل مذمت قرار ديا ہے -

سري نگر سے موصولہ رپورٹ کے مطابق مير واعظ نے اپنے بيان ميں حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام اور مرنے والوں کے عزيز و اقارب کے ساتھ اس سانحہ پر اپني دلي تعزيت کا اظہار کرتے ہوئے اس قسم کي دہشت گردانہ کارروائيوں کو اسلام اور انسانيت کے اعليٰ اقدار اور اصولوں کے منافي قرار ديا- انہوں نے کہا کہ اس قسم کي دہشت گردانہ کارروائيوں کي اسلام ميں کوئي گنجائش نہيں ہے اور نہتے انسانوں کا قتل چاہے جہاں بھي ہو اور جس کے ذريعہ بھي ہو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے اور يہ وحشيانہ عمل انجام دينے والے کسي بھي طور اسلام اور پاکستان کے خير خواہ نہيں کہلائے جا سکتے- ( جاري ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

کشمير ميں فوج کي فائرنگ ميں دو افراد جاں بحق دو زخمي

داعش کي تشکيل کا مقصد