• صارفین کی تعداد :
  • 5238
  • 11/7/2014
  • تاريخ :

خاندان نبوت و رسالت (ص) کي اسيري اور  امام حسين (ع) کي شہادت  کے  بعد جناب زينب (ع) کا کردار (حصہ دوم)

امام حسین (ع) کی شہادت کے بعد جناب زینب (ع) کا کردار)حصہ دوم(

لشکر يزيد، شمر اور خولي کي سرپرستي ميں رسياں اور زنجيريں لے کر آگيا -عورتيں رسيوں ميں جکڑدي گئيں اور سيد سجاد (ع) کے گلے ميں طوق اور ہاتھوں اور پيروں ميں زنجيريں ڈال دي گئيں بے کجاوہ اونٹوں پر سوار، عورتوں اور بچوں کو قتل گاہ سے لے کر گزرے اور بيبياں کربلا کي جلتي ريت پر اپنے وارثوں اور بچوں کے بےسر لاشے چھوڑ کر کوفہ کي طرف روانہ ہوگئيں ليکن اس ہولناک اسيري کي دھوپ ميں بھي اہل حرم کے چہروں پر عزم و استقامت کي کرنيں بکھري ہوئي تھيں نہ گھبراہٹ ، نہ بےچيني ، نہ پچھتاوا نہ شکوہ - اعتماد و اطمينان سے سرشار نگاہيں اور نور يقين سے گلنار چہرے -مظلوميت کا يہي وہ رخ ہے جو بتاتا ہے کہ امام حسين عليہ السلام اپني اس انقلابي مہم ميں اہل حرم کو ساتھ لے کر کيوں نکلے تھے ؟ اور جناب زينب (ع) کو کيوں بھائي کي ہمراہي پر اس قدر اصرار تھا ؟ اور ابن عباس کے منع کرنے پر کيوں امام حسين (ع) نے کہاتھا کہ " خدا ان کو اسير ديکھنا چاہتا ہے -" صرف ماوں کي گوديوں سے شيرخوار بچوں کي قربانياں ، اصل مقصود نہيں ہوسکتيں -جوان بيٹوں اور بھائيوں اور نوخيزوں اور نونہالوں کے لاشوں پر صبر و شکر کے سجدے بھي خواتين کي ہمراہي کا اصل سبب نہيں کہے جا سکتے -بلکہ اہل حرم کي اسيري ، کتاب کربلا کا ايک مستقل باب ہے اگر حسين (ع) عورتوں کو ساتھ نہ لاتے اور انہيں اسيروں کي طرح کوفہ و شام نہ لے جايا جاتا توبني اميہ کے شاطر نمک خوار صحرائے کربلا ميں پيش کي گئي خاندان رسول (ص) کي عظيم قربانيوں کو رايگاں کرديتے يزيدي ظلم و استبداد کے دور ميں جان و مال کے خوف اور گھٹن کے ساتھ حصول دنيا کي حرص و ہوس کا جو بازار گرم تھا اور کوفہ و شام ميں بسے مال و زر کے بندوں کےلئے بيت المال کا دہانہ جس طرح کھول ديا گيا تھا اگر حسين (ع) کے اہل حرم نہ ہوتے اور حضرت زينب (ع) اور امام سجاد (ع) کي قيادت ميں اسرائے کربلا نے خطبوں اورتقريروں سے جہاد نہ کيا ہوتا تو سرزمين کربلا پر بہنے والا شہدائے راہ حق کا خون رائگاں چلاجاتا اور رسل و رسائل سے محروم دنيا کو برسوں خبر نہ ہوتي کہ آباديوں سے ميلوں دور کربلا کي گرم ريت پر کيا واقعہ پيش آيا اور اسلام و قرآن کو کس طرح تہہ تيغ کرديا گيا -دراصل يزيدي لشکر اہل حرم کو بازاروں اور درباروں ميں (معاذاللہ ) ذليل و رسوا کردينے کے لئے لے گيا تھا مگر عزت و سرافرازي کےمرکز و محور خاندان رسول (ص) نے اپني حق گوئي و حق نمائي کے ذريعے خود يزيد اور يزيديوں کو قيامت تک کے لئے ذليل و ناکام کرديا -جناب زينب کبريٰ کي اس عظيم خدمت کےتحت شاعر نے بالکل صحيح کہاہے :

زينب کا معجزء ہے کہ کرب و بلا کے بعد         تبديل کرسکا نہ کوئي واقعات کو ظالم کو

منہ چھپانے کي مہلت نہ مل سکي                اس طرح سے پلٹ ديا کل حادثات کو      (ختم شد)


متعلقہ تحریریں:

محرم شمشير پرخون کي فتح کا مہينہ

محرم ايک عظيم سرمايہ ہے