محرم شمشير پرخون کي فتح کا مہينہ (حصہ دوم)
امام خميني نے اس قوم کو جس کي اپني قديم تہذيب اور درخشاں ماضي ہے اور جس پر استبداد کا تسلط تھا آزادي و خودمختاري کي نعمت سے سرفراز کيا چنانچہ گذشتہ روز جمعہ يکم محرم الحرام کو پورے ملک ميں پير و جوان خورد و بزرگ بچوں اور بوڑھوں نے جس طرح سے سڑکوں پر نکل کراپنے رہبر کبير کے اصولوں اور ان کے بتائے ہوئے راستوں پرچلنے کا عہد کيا وہ اس بات کو دنيا پر واضح کرديتا ہے کہ ايران کے عاشورائي عوام اپنے قائد و رہبر کے اصولوں کو کربلا کے ہي درس سے عبارت سمجھتے ہيں جنھيں وہ کبھي بھي فراموش نہيں کرسکتے اورنہ ہي ان کے احسانات کو کبھي بھول سکتے ہيں - بعض ناعاقبت انديش اور احسان فراموش عناصر کے ذريعہ پچھلے دنوں امام خميني رہ کي شان ميں کي گئي اہانت کے بعد گذشتہ ايک ڈيڑھ ہفتے سے ايران کے تمام شہروں ميں ہر طبقے سے تعلق رکھنےوالوں نے اس مذموم اور منافقانہ اقدام کي مذمت کرتے ہوئے امام خميني سے اپني عقيدت اورمحبت کا اسي طرح سے اظہار کيا جس طرح اسلامي انقلاب کي تحريک کے دوران اور اس سے پہلے و بعد کے برسوں ميں کيا کرتے تھے -محرم کي پہلي تاريخ کو ايران کے عاشورائي عوام نے کربلا والوں کے درس سے الہام ليتے ہوئے يہ ثابت کرديا کہ جو قوم اپنے نيک و صالح رہبر کي احسان مند رہتي اور ان کے اصولوں کي پاسداري کرتي ہے اس کا دنيا کي کوئي بھي طاقت کچھ بھي نہيں بگاڑسکتي اور يہي پيغام عاشورہ کا ايک بہت بڑا جزء بھي ہے -اس کے علاوہ محرم دشمن کو پہچاننے کا بھي ايک بہترين موقع ہے يزيد شمر،ابن زياد و عمرسعد صرف وہي نہيں تھے جوسن اکسٹھ ہجري ميں کربلا ميں امام حسين عليہ السلام اور ان کے اصحاب پرظلم کرنے کے لئے موجودتھےبلکہ آج بھي يزيد، شمر،حرملہ، ابن زياد اور عمرسعد پائے جاتے ہيں جو اسلام کو مٹانے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے طاقت کے ہر حربے کا استعمال کررہے ہيں آج بھي وقت کے يزيد عاشورہ کے پيغام کو مٹانے کے درپئے رہتے ہيں آج بھي وقت کے ابن زياد ہر اس تحريک اورانقلاب کو نابود کرنے کي پوري کوشش کرتے ہيں جو عاشورہ سے درس لے کرآگے بڑھ رہي ہو-يہ اور بات ہے کہ اس وقت کا بھي يزيد و شمر و حرملہ وابن زياد پيغام حسينيت کو نہيں روک سکا تھا اور آج کے بھي يزيد عاشورہ کے آفاقي پيغام کونہيں روک پارہے ہيں اگرچہ پيغام عاشورہ پرعمل کرنےوالوں کواس کے لئے بھاري تاوان ادا کرنا پڑرہاہے- فوجي سياسي اوراقتصادي طورپرسامراجي طاقتوں کے دباوکا سامنا کرنا پڑرہاہے ليکن مصباح الہدي وسفينۃ النجات کي نصرت و مدد کے زيرسايہ حسينيت کے پيرو بڑي سے بڑي مشکلات کا بہت ہي بے جگري سے سامنا کرتے ہيں اور تمام مسائل ومصائب کا ہنس کر اور ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہيں -آج کون نہيں جانتا کہ اگرکل يزيد اور اس کے کارندے ابن زياد و حرملہ شمر جيسے فاسق و فاجر و بدشعار عناصر اسلام کے دشمن تھے تو آج امريکہ اور اس کے اتحادي جن ميں فرانس برطانيہ اور صہيوني حکومت شامل ہيں دين اسلام کے کھلے دشمن ہيں اور اگر آج ايران کے اسلامي نظام اور انقلاب سے ان کي کھلي دشمني ہے تواس کي وجہ صرف يہي ہے کہ ايران کا اسلامي انقلاب کربلاکے آفاقي انقلاب کا ہي ايک پرتو ہے آج ان دشمنوں اور ان کي سازشوں کوسمجھنا تمام حسينيوں اور مسلمانوں پرفرض و لازم ہے اور اگر اس سلسلے ميں کسي بھي طرح کي کوتاہي کي گئي تورسول اسلام امام حسين اورسب سے بڑھ کر خدا کے حضور کو سب کو جواب دينا ہوگا آج محرم اور عاشورہ جب سب کو ظلم کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دے رہاہے اور دشمنوں کے چہروں پر پڑي ہوئي نقاب کو اتار پھينکنے کے لئے آگے قدم بڑھانے کا حکم دے رہا ہے تو ايسے ميں اگر ہم امام عاليمقام کے عاشق ہونے کا دم بھرتے ہيں تو عملي طورپر اپنے آپ کو بہرحال ثابت کرنا ہوگا آج محرم وعاشورہ سے فائدہ اٹھاکر عراق فلسطين اور افغانستان سميت دنيا کے ديگر علاقوں ميں وقت کے يزيديوں کے ظلم کے خلاف سب کو آواز بلند کرنا ہوگا اسي صورت ميں عزاداري اور محرم کا حق ادا ہوسکے گا- کيونکہ عزاداري ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور مظلوم کي مظلوميت کوعام کرنے کا نام ہے-(ختم شد)
متعلقہ تحریریں:
واقع کربلا کے موقع پر رونما ہونے والے واقعات کا خاکہ
کربلا منزل بہ منزل