دماغ کو ہر عمر ميں تيز رکھنے کے 10 بہترين طريقے
عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارا دماغ تنزلي کا شکار ہونے لگتا ہے، ہم چيزيں بھولنے لگتے ہيں اور معمے حل کرنا ماضي جيسا آسان کام نہيں رہتا- اگرچہ بڑھاپے کے عمل کو واپسي کا راستہ دکھانا تو ممکن نہيں مگر اپنے ذہن کو ضرور ہم ہر عمر کے مطابق فٹ رکھ سکتے ہيں-
انٹرنيشنل فيڈريشن آن ايجنگ کے ايک حاليہ سروے کے مطابق اکثر افراد اس بات سے لاعلم ہيں کہ دماغ کو کيسے صحت مند رکھا جا سکتا ہے-تو اگر آپ کو بھي يہ مسئلہ درپيش ہے تو يہ چند سادہ ورزشيں کافي مددگار ثابت ہوں گي-
دماغي گيمز کھيلنا
جي ہاں اگر آپ روزانہ اخبارات ميں کراس ورڈز يا ديگر معموں کو حل کرنے کے شوقين ہے تو يہ عادت آپ کے دماغ کيلئے فائدہ مند ہے، بنيادي رياضي اور اسپيلنگ اسکلز کي مشق جيسے دماغي کھيلوں کا مطلب يہ ہے آپ اپنے دماغ کو زيادہ چيلنج دے رہے ہيں جو اسے تيز رکھنے ميں مددگار ثابت ہوتے ہيں-
ورزش
جسماني ورزشيں درحقيقت دماغ کيلئے بھي فائدہ مند ثابت ہوتي ہيں، روزانہ 30 منٹ سے ايک گھنٹے تک ورزش جيسے يوگا، چہل قدمي، سائيکلنگ، تيراکي اور ديگر وغيرہ بہت آسان بھي ہيں اور تفريح سے بھرپور بھي، جس سے دماغ کو گرمي کے موسم سے مطابقت پيدا کرنے ميں مدد بھي ملتي ہے-
صحت بخش خوراک
خوراک ميں صحت بخش اجزاء کا استعمال ہي صحت مند دماغ کي ضمانت ہوتے ہيں، مضر صحت اجزاء جيسے کيفين ، تمباکو نوشي اور الکحل کا استعمال محدود تو کرنا ہي چاہئے، زيادہ نمک کھانے سے بھي بچنا اہئے کيونکہ يہ ذيابيطس، ہائي بلڈپريشر اور فالج جيسے امراض کا سبب بھي بن سکتا ہے-
سماجي طور پر متحرک رہنا
دن بھر ميں کچھ منٹ اپنے دوستوں سے کسي بھي موضوع پر بات کرنے کيلئے وقت نکاليں، اپنے دوستوں اور رشتے داروں سے گھلنا ملنا دماغ کو چوکنا رکھنے ميں مددگار ثابت ہوتا ہے-
روزانہ کچھ نيا سيکھنے کي کوشش کرنا
يہ کچھ بھي ہوسکتا ہے جيسے کھانے پکانے کي کوئي نئي ترکيب پڑھ کر اسے سيکھنے کي کوشش کرنا يا کسي نئے لفظ کا مطلب سمجھنا يا اپنے دفتر جانے کيلئے نيا راستہ اختيار کرنا- اپني معمول کي روٹين سے باہر نکل کر کچھ نيا کرنا آپ کے دماغ ميں ايک نيا جوش پيدا کرنے کا سبب بنتا ہے-
نئي زبان سيکھنا
تحقيقي رپورٹس ميں يہ بات ثابت ہوچکي ہے کہ ايک سے زائد زبانوں سے واقفيت ايک بوڑھاپے ميں صحت مند دماغ کا سبب بنتي ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ دماغ کو مشکل حالات سے نمٹنے ميں مدد بھي ملتي ہے-
ڈاکٹر سے بات چيت
اگر آپ کي عمر 55 سال سے اوپر ہے تو اپني دماغي صحت کے حوالے سے ڈاکٹرز سے چيک اپ کرواتے رہيں، کيونکہ اکثر ذہني امراض کا آغاز 55 سال کي عمر کے بعد ہي ہوتا ہے-
پڑھنا
کتابوں سے ليکر بلاگز يا تازہ ترين خبريں پڑھنے تک سب کچھ کے ساتھ مطالعہ آپ کے دماغ کو نئے الفاظ سيکھنے اور ياداشت بہتر بنانے ميں مددگار ثابت ہوتا ہے-
زيادہ پاني پينا
روزانہ کم از کم چھ سے 8 گلاس پاني کا استعمال صحت مند دماغ کيلئے بہت ضروري ہے-
موسيقي سننا
موسيقي سے توجہ مرکوز کرنے کي صلاحيت بہتر بنانے ميں مدد ملتي ہے، اور موسيقي سے دماغي افعال ميں بہتري آتي ہے ، جبکہ ڈيمنيشيا جيسے دماغي مرض پر قابو پانے ميں بھي مددگار ثابت ہوتي ہے-
بشکریہ ڈان نیوز
متعلقہ تحریریں:
ايک وقت ميں ايک ہي کام ٹھيک ہے
پوري نيند کتني ہي بيماريوں کا علاج