موٹاپا
موٹاپا کوئي بيماري نہيں ہے- پھر بھي اس کي وجہ سے انساني جسم ميں کئي پےچيدگياں پيدا ہوجاتي ہيں- يہ رفتہ رفتہ بڑھتاہے پھر بھي لوگ اسے نظر انداز کرتے ہيں- اس کا کوئي جادوئي علاج نہيں ہے-پھر بھي اس کے علاج کے ليے مراکز کھل گئے ہيں- عالمي صحت تنظيم نے موٹاپے کو لوگوں کي صحت کے ليے دس بڑے خطرات ميں سے ايک خطرے کے طور پر تسليم کيا ہے- اعداد و شمار کافي پريشان کن ہيں- دنيا بھر ميں ايک ارب سے زائد بالغ افراد کا وزن ضرورت سے زيادہ ہے اور کم از کم 30 کرور لوگ ايسے ہيں ، جنہيں طبي لحاظ سے موٹا قرار ديا گيا ہے- يہ تخمينے عالمي صحت تنظيم نے تيار کئے ہيں- موٹاپے کي شرح 1980 کے بعد سے کچھ علاقوں ميں تين گنا يا اس سے زيادہ بڑھ گئي ہے- ان علاقوں کا تعلق شمالي امريکہ، برطانيہ، مشرقي يورپ، مشرق وسطي، آسٹريليا اور چين سے ہے- ترقي پسند ملکوں ميں خاص طور سے نوجوانوں ميں باڈي ماس انڈيکس (بي ايم آئي) ميں تيزي سے اضافہ ہو رہاہے-
يہ مسئلہ اس سے کہيں زيادہ سنگين ہے، جتنا کہ عام طور پر سمجھا جاتاہے- موٹاپا بہت سي بيماريوں کا سبب بن رہا ہے- ماہرين کا خيال ہے کہ چيني کے استعمال ميں اضافہ اور بھرپور چربي نيز جسماني سرگرمي ميں کمي کي وجہ سے موٹاپا ہوتاہے- اس کے نتيجے ميں، ضرورت سے زيادہ وزن اور موٹاپے کي وجہ سے خون کے دباۆ، کوليسٹرول اور انسولين کي وقت مزاحمت پر خراب اثرات پڑتے ہيں- دل کي بيماري اور ذيابيطس کے خطرات بڑھتے ہوئے بي ايم آئي کي وجہ سے تيزي سے اضافہ ہوتاہے- ذيابيطس سے اب موٹے بچے بھي متاثر ہونے لگے ہيں- وزن ميں معمولي سي کمي سے خون کے دباۆ اور غير معمولي بلڈ کوليسٹرول ميں کمي آتي ہے نيز ذيابيطس کا خطرہ کافي کم ہوجاتاہے- بڑھے ہوئے بي ايم آئي سے چھاتي، بڑي آنت، فوطے، گردے اور پتے کے کينسر کے خطرات بھي بڑھ جاتے ہيں- اگرچہ ان اسباب کو جن سے اس خطرات ميں اضافہ ہوتاہے، پوري طرح نہيں سمجھا گياہے، تاہم ان کا تعلق موٹاپا پيدا کرنے والے ہارمون کي تبديليوں سے ہو سکتاہے- عرصے سے ضرورت سے زيادہ وزن اور موٹاپا بالغوں ميں معذوري کا ايک اہم سبب ہے-
ضرورت سے زيادہ وزن اور موٹاپے کا اندازہ عام طور سے باڈي ماس انڈيکس کے استعمال سے لگايا جاتاہے- يہ جسم ميں چربي کے جزو سے ايک مضبوط آپسي تعلق کے ساتھ لمبائي اور وزن کا ايک فارمولہ ہے- عالمي صحت تنظيم کے اصول ميں ضرورت سے زيادہ وزن کي توضيح سے کم سے کم 25 کلو گرام/ ايم 2 کے ايم بي ايم آئي اور موٹاپے کي توضيح کم سے کم 30 کلو گرام / ايم 2 کے ايم بي ايم آئي کے طور پر کي گئي ہے-(جاري ہے)
متعلقہ تحریریں:
بچوں ميں خود اعتمادي پيدا کريں
بچے کو گالي سے کيسے روکيں ؟