خوشگوار ازدواجي زندگي کے ليۓ ضروري باتيں ( حصّہ چہارم )
4- اگر کسي بات پر دونوں ميں سے کوئي ايک رنجيدہ ہوا ہے تو واضح الفاظ ميں دوسرے کو بتائيں کہ وہ اس بات سے رنجيدہ ہوا ہے اور اسے آئندہ کے ليۓ طريقہ کار بھي بتائيں کہ وہ اس انداز ميں بات کريں يا اس طرح سے پيش آئيں تاکہ متعلقہ شخص کو اس کي بات يا اس کا عمل برا نہ لگے -
5- کسي بات کو بيان کرنے کے ليۓ يا اپنے شوہر پر تنقيد کرنے کے ليۓ مندرجہ ذيل طريقوں پر عمل کريں -
* اپنے جيون ساتھي کي اچھي اور پسنديدہ صفات کا تذکرہ کريں -
* اپني غلطيوں اور پسنديدہ صفات کا ذکر کريں -
* يہ واضح کريں کہ بعض اوقات انسان سے ايسي غلطياں سرزد ہو جاتي ہيں جسے وہ خود بھي پسند نہيں کرتا ہے -
* اپني تنقيد کو منطقي اور نرم لہجے ميں بيان کريں -
* گفتگو کے بعد اس بات پر مطمئن ہو جائيں کہ آپ کے شوہر نے آپ کي بات کو توجہ سے سنا ہے اور اپنے دل اور ذہن سے غلط قسم کے خيالات کو دور کر ديں - آپ کے شوہر کو چاہيے کہ صراحت سے اپني بات بيان کرے- کنايہ اور اشارہ ايسے موقعوں پر کافي نہيں ہوتا- اس ليے کہ کوئي نکتہ يا بات باقي نہ رہے جو بعد ميں درد سر کا باعث بن جائے-
* بيوي کو چاہيۓ کہ جب اس کا شوہر غصے کي حالت ميں ہو تب اپنے شوہر کے ساتھ مقابلہ بازي پر مت اترے اور اس کي باتوں کا جواب دينے کي بجاۓ بہتر ہے کہ اس کي باتوں کو غور سے سن لے - ايسا کرنے سے وقتي حادثہ ٹل جاتا ہے اور کچھ دير کے بعد شوہر کا غصہ بھي ٹھنڈا ہو جاتا ہے - يہ کہ آپ کا شوہر بغير کسي پريشاني کے اپنے دل کي بڑھاس کو نکالے گا۔ ايک طرح کے آرام اور سکون کا احساس کرے گا- چھوڑ ديں يہاں تک کہ وہ خود آپ کے صبر اور آپ کي متانت کے سامنے اپني غير منطقي باتوں کو منطقي باتوں ميں بدلنے پر مجبور ہو جائے اور اپني غلطي کي طرف متوجہ ہو جائے- ( جاري ہے )
تحریر: سید اسداللہ ارسلان
متعلقہ تحریریں: