کيسي عبادت کر ليں؟
بہترين عبادت کيا ہے؟(حصّہ اوّل)
اگر بم چاہتے ہيں کہ ہماري عبادت مختلف توہمات اور انحرافات سے دور ہو تو ہميں عبادت کرتے وقت بس وحي کي باتوں کو مدّنظر رکھنا چاہيے- چنانچہ حضرت ابراہيم نے خدا سے چاہا کہ خدا اسے پرستش اور عبادت کے طريقے کو دکھائے- «و أرنا مناسكنا» (بقره، 128)
اگر ہر انسان جيسا چاہے خدا کي عبادت کرنے کے ليے طريقہ بنا لے اور اس عبادت ميں اپنے خيالات ، توہمات ، غلط رسومات ، ضروريات اور اپني آرزوۆں کو رکھے تو افراتفري ہو جائے گي جس کو کنٹرول نہيں کرسکتے ہيں اور حضرت موسي اور وہ چرواہے کي کہاني پھر سے دہرائي جائے گي جو خدا کو ايک محتاج انسان سمجھتا تھا- يہ ٹھيک ہے کہ کہاني ميں شک اور ترديد موجود ہے کيونکہ اگر ہر شخص جو چاہے بتا دے اور انبياء الہي لوگوں کو اپنے آپ پر چھوڑ ديں، يہ تو انبياء کے مشن اور ان کے فلسفہ وجود ميں مطابقت نہيں رکھتے اور ہم آہنگ نہيں - انبياء آئے ہيں تاکہ غلط الفاظ اور خيالات کو مٹا ديں اور ہم کو ايک شيفڑ پر ترس آنے کي وجہ سے حضرت موسي کي بعثت کو فالتو اور بيہودہ نہيں دکھانا چاہيے-
سب سے بہترين عبادت کيا ہے؟
سب سے اچھي عبادت وہ ہے جسے خدا قبول کر لے، اہم نہيں کہ وہ کيسي اور کونسي عبادت ہے؟ اور عبادت کرنے والا کون ہے؟ اور عبادت کرنے کي جگہ کہاں ہے؟ اور کب عبادت کي گئي ہے؟ جو چيز عبادت ميں سب سے اہم ہے وہ يہ ہے کہ بس اس کو خدا قبول کر لے اور خدا کي طرف سے مانا جائے-
ہم قرآن ميں پڑھتے ہيں کہ ايک پيغمبر معمار ہے اور دوسرا پيغمبر مزدور ہے، جگہ مسجدالحرام ہے اور تيز دھوپ ميں يہ دو پيغمبر خانہ کعبہ کو بنا رہے ہيں- جو چيز ان سب کو قدر اور منزلت ديتي ہے وہ يہ ہے کہ اللہ نے اس کو قبول کر ليا ہے- «ربّنا تقبّل منّا» (بقره، 127)
روايات ميں لکھا ہوا ہے کہ امام کاظم عليہ السلام کے ليے نيشابور کے بہت مشہور اور اہم لوگوں نے بہت اہم چيزيں لائي تھيں ليکن امام نے ان سب کے بيچ ميں بس ان کچھ درہم کو لے ليا جو ايک بوڑھي خاتوں ،شطيطہ، نے ديۓ تھے -
کوئي فرق نہيں پڑتا کہ ليمپ چھوٹا ہو يا بڑا، اہم بجلي سےمنسلک ہونا چاہيے- ايک بڑا بلب جو بجلي سے منسلک نہيں اس ميں کوئي روشني نہيں اور ايک چھوٹي سا بلب جب بجلي سے منسلک ہے اس ميں روشني ہے-(ختم شد)
ترجمہ : مہدیہ نژادشیخ
پشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحریریں:
خدا سے رابطے کے ليۓمفيد باتيں
کيا توبہ کے ليۓ شرائط ہيں ؟