تاريخ اسلام کي ايک عظيم المرتبت خاتون " حميدہ بنت صاعد " ( حصّہ سوّم )
يہ جواب سن کر ميري نااميدي اميد ميں تبديل ہوگئيں اور ميں نے حضرت سے سوال کرديا اے ميرے مولا وہ کون سي دعا ہے اور اس کے آداب کيا ہيں؟
فرزند رسول حضرت امام جعفرصادق عليہ السلام نے فرمايا: اے ام داۆد، خدا کا محترم مہينہ " رجب " عنقريب آنے والا ہے اس مبارک مہينے ميں دعائيں مستجاب ہوتي ہيں اس مہينے کي تيرہويں ، چودہويں اور پندرہويں تاريخوں ميں جنہيں ايام البيض کہتے ہيں روزہ رکھو اور پندرہويں تاريخ کو ظہر کے وقت غسل کرو اور آٹھ رکعت نماز پورے سکون و اطمينان اور خضوع و خشوع کے ساتھ پڑھو اس کے بعد امام عليہ السلام نے انہيں مخصوص اعمال کي تعليم دي -
ام داۆد کہتي ہيں ميں نے امام عليہ السلام کي بتائي ہوئي دعا اور اعمال کو لکھ ليا اور پھر خداحافظ کرکے واپس آگئي - ماہ رجب آگيا اور امام عليہ السلام نے جن اعمال کے بارے ميں تعليم دي تھي ميں نے تمام اعمال انہيں دنوں ميں انجام ديئے سولہويں رجب کي آدھي رات گذر چکي تھي ميں نے پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور تمام فرشتوں اور صلحاء کو جن کے لئے دعائيں کي تھيں ان سب کو خواب ميں ديکھا رسول خدا صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمايا: اے ام داۆد يہ گروہ جو تم ديکھ رہي ہو تمہاري شفاعت کرنے والے ہيں انہوں نے تمہارے لئے دعائيں کي ہيں اور تمہيں خوشخبري و بشارت دے رہے ہيں کہ تمہاري حاجتيں قبول بارگاہ احديت ہوگئي ہيں اور خداوندعالم نے تم پر اپني رحمتيں نازل فرمائي ہيں خدا تمہارے بچے کي حفاظت کرے گا اور صحيح و سالم تمہارے پاس پہنچا دے گا جيسے ہي سورج طلوع ہوا تو پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے وعدے اور وہ نور اميد جو ميرے غمزدہ قلب ميں روشن ہواتھا اس کي بناء پر ميں نے اپنے اندر ايک تازگي محسوس کي اور جس دن پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے ميرے فرزند کے واپس آنے کي بشارت و خبر دي تھي اسي روز ايک سوار بہت تيزي کے ساتھ عراق سے مدينہ آيا ، اچانک ميرے گھر کا دروازہ کھلا اور ميري آنکھوں کا تارا ميري نگاہوں کے سامنے کھڑا تھا- ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
تاريخ کي ايک عظيم المثال خاتون جناب " تکتم " ( حصّہ دوّم )
مسلمان عورت کي عزّت