• صارفین کی تعداد :
  • 8592
  • 12/29/2013
  • تاريخ :

اسلام اور مقام زن

اسلام اور مقام زن

خواتين کسي ملک  يا قوم کي ترقي اور فلاح و بہبود ميں برابر کردار ادا کر سکتي ہيں -کسي بھي ملک کي تعمير و ترقي ميں عورتوں کا مردوں کے برابر حصہ ہوتا ہے ، مردوں کے ساتھ عورتيں بھي سماجي اور اقتصادي ميدان ميں مردوں کے شانہ بہ شانہ کام کرکے آگے بڑھ سکتي ہيں - انسان ہونے کے ناطے تو مرد اور عورت دونوں مساوي ہيں ،تمدن کي تعمير اورتہذيب کي تشکيل اور انسانيت کي خدمت ميں دونوں برابر شريک ہيں -ضرورت اس بات کي تھي کہ ’’مساوات مرد وزن‘‘ کے کھوکھلے نعرے کے بجائے تمدن کي فلاح کيلئے دونوں کي دماغي تربيت اورعقلي وفکري نشونماکے مواقع بہم پہنچائے جاتے کيونکہ ہر تمدن کا فرض ہے کہ سماج کا يہ نصف حصہ اپني فطري استعداد اور صلاحيتوں کے مطابق سماج کي ترقي ميں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرے عزت نفس کا بھي بہترين شہري صفات کے فروغ کا باعث بن سکتا ہے-

 اسلام دنيا کا پہلا مذہب ہے جس نے عورت کو مرد کے برابر مقام ديا ہے بلکہ سماج کي تشکيل ميں عورت کو مرد سے زيادہ اہميت دي ہے، اسلام کي نظر ميں عورت معمار اول کا درجہ رکھتي ہے، عورت اور مرد انسانيت کي گاڑي کے دو پہيے ہيں ، کسي ايک پہيے کے بغير انسانيت کي ترقي و عروج کا تصور نہيں کيا جا سکتا، قرآن حکيم نے عورت کے حقوق اور معاشرہ ميں اس کي اہميت پر بہت زور ديا ہے اور جو بھي احکامات ديئے ہيں ، ان ميں عورت اور مرد دونوں برابر کے شريک ہيں ، ايک موقع پر اردو کے معروف اسکالر اور شاعر علامہ اقبال نے کہا تھا کہ  ’’قرآن کا گہرائي کے ساتھ مطالعہ کيا جائے تو معلوم ہو گا کہ اس ميں عورتوں کے حقوق اور ان کي اہميت پر اتنا زور ديا گيا ہے کہ گويا يہ کسي عورت کا کلام ہو، ان حقوق و اختيارات کي لسٹ کافي طويل ہے جن کے عنوانات پر ہي نظر ڈال لينا کافي ہو گا، اسلام نے مرد اور عورتوں ميں حقوق کي مساوات رکھي ہے، عورت کي مستقل حيثيت کو تسليم کيا ہے، سزا اور معافي ميں مرد اور عورتوں کو برابر رکھا ہے، عورت کو اپنے شوہر کے انتخاب کے ساتھ ساتھ وراثت ميں بھي حق حاصل ہے، جو اسے ماں باپ اور شوہر دونوں کي طرف سے ملتا ہے- (جاري ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

عورت کا تحفّظ

خواتين کي مصلحت