وبابي طاقتيں اور شيعوں کا قتل
مغربي دنيا کي اسلام دشمني (جصّہ اوّل)
اسلامي ممالک ميں دہشتگردي اور امريکہ (حصّہ دوّم)
خطے ميں شدت پسندي کےفروغ کا مقصد ايک طرف اسلامي معاشرے کے چہرے کو مسخ کرنا اور دوسري جانب خطے ميں يورپي ممالک کي کار کردگي کو بڑھا چڑھا کرپيش کرنا ہے- ليکن جو حقيقت کھل کر سامنے آ رہي ہے وہ يہ ہے کہ پاکستان اور اس کے ضمن ميں ايران کے صوبہ سيستان وبلوچستان ميں آل سعود کي سربراہي ميں وہابيت سرگرمياں انجام دے رہي ہے-
ان حاليہ سالوں کے دوران پاکستان اور افغانستان ميں مذہبي شدت پسندي کي مادي اور معنوي حمايت ميں سعودي عرب اورقطرکے کردار کا جائزہ لينے سے پتہ چلتا ہے کہ شدت پسند اسلام کي اس شکل وصورت کا مقصد فقط خطے ميں يورپي ممالک کے مفادات کو پايہ تکميل تک پہنچانا ہے-
پاکستان ميں شيعوں کے قتل عام سے معلوم ہوتا ہے کہ خطے ميں دہشتگردي کي نئي شکل وصورت ظہور پذير ہورہي ہے کہ جو پاکستان شام اور عراق جيسے ممالک ميں مذہبي تفرقہ ايجاد کرنے کے درپے ہے- بنابرايں اس قتل عام کي حقيقت سياسي ہے اور اس کا مقصد مسلمانوں کے مابين تفرقہ ايجاد کرنا ہے يعني وہي سياست کہ جس کي يورپ حمايت کرتا ہے- پاکستان ميں شيعوں کے قتل عام کے حوالے سے يہ بات قابل غور ہے کہ لشکرجھنگوي اور سپاہ صحابہ کي کاروائيوں کي وجہ سے خطے ميں انحرافي اسلام کو پروان چڑھايا جا رہا ہے لہذا ہميں اس مطلب پر توجہ ديني چاہيے کہ پاکستان اور افغانستان ميں مذہبي اور فرقہ وارانہ اقدامات آخر کار ہمارے ملک کي مشرقي سرحدوں ميں تفرقہ ايجاد کا باعث بن سکتے ہيں-
پاکستاني خفيہ ادارہ نے انتباہ ديا ہے کہ مستقبل ميں کراچي اور بلوچستان ميں شيعوں اور سنيوں کے مابين فرقہ وارانہ فسادات ہو سکتے ہيں اور کراچي اس معاملہ ميں زيادہ حساس ہے- رپورٹ کے مطابق غيرملکي جنگجو ايک طرف فوجي مراکز کو نشانہ بنا رہے ہيں تو دوسري طرف شيعوں کا قتل عام کريں گے- اگر اس سلسلہ ميں کوئي قدم نہ اٹھايا گيا توطالبان کے ساتھ صلح بھي ناممکن ہو جائے گي اور اس سے غيرملکي جنگجو اورمضبوط ہوں گے-
گذشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان ميں غيرملکي جنگجوۆں کي دراندازي ميں اضافہ ہوا ہے- اس صورتحال کے مد نظر دہشت گردي کے خلاف جنگ جس نے فرقہ وارانہ رنگ اختيار کر ليا ہے مزيد پيچيدہ ہو رہي ہے- رپورٹوں کے مطابق لشکر جھنگوي وغيرہ لشکرفاروق جيسے ناموں سے پھر سے سرگرم ہو گئے ہيں -جيسا کہ قبائلي علاقوں ميں بھي انصارالمجاہدين سرگرم ہو چکي ہے- ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
حزب اللہ ملک کا ايک اہم ستون
مشکوک سعودي کردار