منتظرين کا ہنر 1
غريبوں کي دستگيري، منتظرين مہدي (عج)، کا اولين اور اہم ترين ہنر ہے، انہيں جہاں بھي محتاج نظر آئے اور اس کي درخواست سنائي ديئے بغير ہي اس کي مدد کے لئے تيار ہوتے ہيں اور ساتھ ہي دوسروں کي آبرو تباہ کرنے سے سخت پرہيز کرتے ہيں- مسکين و بےکس و غريب کو کھانا کھلاتے، راستے ميں رہ جانے والے افراد کي امداد کرتے ہيں؛ مقروضوں کا قرضہ ادا کرتے ہيں ہيں؛ اپنے اقرباء، پڑوسيوں اور دوستوں کے احوال سے آگاہ ہے اور کبھي بھي بےاعتنا اور بےحس نہيں ہوتے؛ اپني دولت اور علم و ہنر سے دوسروں کو بخشتے ہيں اور جب عطا کرنے کے لئے ان کے پاس کچھ نہيں ہوتا تو ان کا ميٹھا کلام اور مہربان مسکراہٹ، دردمندوں کے دل کو تسکين بخشتے ہيں-
"کشادہ دستي" اصحاب مہدي (عج) کا دوسرا ہنر ہے: اپني دولت سے صدقہ و خيرات ديتے ہيں اس- يقين کے ساتھ کہ "ان کا ہر عملِ خير اس دانے کي مانند ہے جو بويا جاتا ہے تو سات سو دانے دے ديتا ہے اور يہ سب مطلق بخشندہ حضرت جق تعالي کے لئے آسان ہے-
ہاں! وہ اس حکم الہي کو ہميشہ ملحوظ رکھتے ہيں کہ:
"اور [کنجوسي کے مارے] نہ رکھو اپنے ہاتھ کو بندھا ہوا اپني گردن سے اور نہ اسے [سخاوت ميں زيادہ روي کے مارے] بالکل پھيلا ہي دو، کہ اس صورت ميں بيٹھو گے حسرت و ملامت ميں گرفتار، رنج و غم، پريشاني ميں مبتلا"- (1)
"يتيم کے سر پر ہاتھ پھيرنا، بھي اصحاب مہدي (عج) کا ايک ہنر ہے اور پيروان مہدي (عج) کي امتيازي خصوصيات ميں سے ايک يہ ہے کہ انہيں اس الہي قانون پر يقين کامل ہے کہ:
"اور ان کے اموال ميں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے محروم افراد کے لئے ايک حق تھا"- (2)
وہ محروموں کا حق خندہ پيشاني سے ادا کرتے ہيں اور مالي حوالے سے ان کي مدد کرتے ہيں بلکہ روحاني لحاظ سے بھي ان کے ساتھ جذباني رابطہ برقرار کرتے ہيں اور دست شفقت ان کے سروں پر پھيرتے ہيں- (جاری ہے)
---------------
1- سورہ اسراء (17) آيت 30-
2- سورہ ذاريات (51) آيت 19-