• صارفین کی تعداد :
  • 8424
  • 2/14/2014
  • تاريخ :

لقب "قائم" عاشورا کو خدا کي طرف سے!(جصہ دوم)

لقب قائم عاشورا کو خدا کی طرف سے! 2

لقب "قائم" عاشورا کو خدا کي طرف سے!

اس کے بعد ان کي آنکھوں سے پردہ ہٹا ديا اور امام حسين (ع) کے فرزندوں ميں سے 9 امام يکے بعد ديگرے انہيں دکھا ديئے جس کي وجہ سے فرشتے مسرور و شادمان ہوئے اور ديکھا کہ ايک بزرگوار کھڑے ہوکر نماز بجا لارہے ہيں- خداوند متعال نے فرمايا:

"ميں اس قائم (ايستادہ مرد) کے ذريعے حسين (ع) کے قاتلوں سے انتقام لونگا- (1)

شيخ طوسي نے بھي محمد بن حمران سے روايت کي ہے کہ امام صادق (ع) نے فرمايا:

"جب امام حسين (ع) کي شہادت کا واقعہ رونما ہوا تو فرشتوں نے خداوند متعال سے رو رو کر فرياد کي کہ: بار خدايا! کيا امام حسين (ع) کے ساتھ ايسا سلوک روا رکھا جائے گا جو تيرے برگزيدہ اور تيرے برگزيدہ کے فرزند ہيں؟

خداوند متعال نے حضرت قائم کا سايہ حالت قيام ميں ان کے لئے مجسم کيا اور فرمايا: ميں اس قائم کے توسط سے حسين (ع) پر ظلم روا رکھنے والوں سے انتقام لونگا"- (2)

ان دو روايات سے لقب "قائم" کي مناسبت کے علاوہ امام حسين (ع) اور امام عصر (عج) کے درميان ربط و تعلق کا بھي اندازہ ہوتا ہے- بے شک لقب قائم امام حسين (ع) کي برکت سے امام عصر (عج) کو عطا ہوا اور امام مہدي "قائم آل محمد" (عج) کہلائے-

رسول اللہ (ص) نے البتہ اس سے قبل يہ لقب امام مہدي (عج) کے لئے استعمال کيا تھا اور فرمايا تھا:

"جس نے ميري ذريت ميں قائم کا انکار کيا وہ جاہليت کي موت مرا"- (3)

تاہم رسول اللہ (ص) کے توسط سے اس لقب کا استعمال شايد اس عہد کا حصہ ہے جو خدا اور رسول خدا (ص) کے درميان ہے-

قابل توجہ نکتہ يہ کہ انتقام الہي پوري دنيا ميں قيام عدل کے واسطے سے انجام پذير ہوگا، جب صالحين کي حکومت قائم ہوگي اور ظالمين کو شکست ہوگي جو کہ بجائے خود رحمت الہيہ کا بےانتہا عظيم مظاہرہ ہوگا اور پوري دنيا ميں کوئي بھي اس حکومت کي برکتوں سے محروم نہ رہے گا- نيز انہيں قائم کہا جاتا ہے کيونکہ وہ حق کے لئے قيام کريں گے اور عدل الہي کو دنيا ميں قائم و نافذ کريں گے-

 

حوالہ جات:

1- دلائل الامامه ، محمدبن جرير طبري،452-

2- الکافي ، ج 1،ص465-

3- منتخب الاثر، ص625-

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

سفياني کے جرائم

قرب ظہور کي علامتيں احاديث کي روشني ميں