عالمي جوہري لڑائي اور اسلام کي عالمگيريت
کچھ عرصے سے تيسري عالمي جنگ کے خطرے کے بارے ميں گفتگو ہورہي ہے جو جوہري جنگ ہوگي اور اس کے نتيجے ميں دنيا ميں کوئي زندہ شيئے باقي نہ رہے گي؛ جبکہ خدا اور رسول خدا (ص) کا وعدہ اور مسلمانوں کا عقيدہ ہے کہ اسلام عالمگير ہوگا اور امام عصر (عج) آکر فاسد دنيا کي اصلاح فرمائيں گے؛ تو کيا وہ پيشن گوئي اس عقيدے سے متصادم نہيں ہے؟
جواب:
عالمي جوہري جنگ کے بارے ميں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ سب اندازوں اور تخمينوں تک محدود ہے اور يہ سياسي اور عسکري حوادث کسي قانون يا منصوبے پر استوار نہيں ہيں-
قدر مسلم يہ ہے کہ اس وقت تيسري جنگ کا امکان پايا جاتا ہے اور بعيد نہيں ہے کہ يہ جنگ جوہري بھي ہو ليکن کوئي بھي قطعي طور نہيں کہہ سکتا کہ تيسري جنگ ناگزير ہے جيسا کہ قطعي طور پر نہيں کہا جاسکتا کہ يہ جنگ قطعي طور پر جوہري ہوگي؛ کيونکہ ممکن ہے کہ خداوند متعال عالمي طاقتوں کے حکمرانوں کي عقل ميں اضافہ کرے اور وہ دنيا کے مسائل کو زيادہ دور انديشي سے ديکھيں اور ايسے کسي بھي اقدام سے پرہيز کريں جو تيسري عالمي جنگ پر منتج ہوسکتا ہے؛ يا پھر جوہري ہتھياروں کے استعمال کو مکمل طور پر ممنوع قرار ديں-
چنانچہ اس قسم کے اندازے اور تخمينے مسلمانوں کے اس عقيدے کے منافي نہيں ہيں کہ مصلح حقيقي اللہ تعالي کے حکم پر صفحہ ہستي کو ظلم و ستم سے پاک کريں گے اور صحيح انتظام کے تحت ايک حقيقي عالمي اسلامي نظام کي بنياد رکھيں گے کيونکہ يہ پيشن گوئياں قطعي دلائل پر استوار نہيں ہيں بلکہ موجودہ حالات کے پيش نظر پيش کئے جانے والے اندازے ہيں؛ اور پھر دنيا کي موجودہ پرآشوب حالت امام مہدي (عج) کے ظہور کے لئے بني نوع انسان کي آمادگي کا سبب بھي تو ہوسکتے ہيں؛ کيونکہ مادہ پرست بھي جب ديکھيں گے کہ مادہ پرستي کے اصول انساني معاشرے کي اصلاح کي صلاحيت نہيں رکھتے تو وہ بھي ايک الہي حکومت کو تسليم کرنے پر آمادہ ہوجائيں گے- اگر دنيا کے مقدرات موجودہ حالات کے سپرد کئے جائيں تو جنگ کا امکان ہے ليکن جنگ کا يہ امکان، موجودہ صورت حال پر نظر ثاني کا سبب بھي بن سکتا ہے-
ترجمہ : فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
سفياني کا زوال (حصہ اول)
سفياني کے جرائم