• صارفین کی تعداد :
  • 7133
  • 12/21/2013
  • تاريخ :

کندھے کي بيماري  کي تشخيص و علاج

کندھے کی بیماری  کی تشخیص و علاج

کندھے کا جام ہونا (حصہ اول)

کندھے ميں تکليف (حصہ دوم)

کندھے کي بيماري کے مختلف مراحل (حصہ سوم)

 

مرض کي تشخيص :

اس بيماري کي تشخيص کے ليۓ آپ کو فوري طور پر  اس شعبے کے ماہر ڈاکٹرز يعني ہڈيوں کے ڈاکٹر يا فيزيوپھراپسٹ ،پٹھوں کے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہے- اس بيماري کي اگر بروقت تشخيص ہو  جاۓ تو اس کو مناسب انداز ميں قابو کرنا بہت آسان ہو جاتا ہے -

اس بيماري کي تشخيص کے ليۓ آپ کا ڈاکٹر آپ سے  سابقہ بيماري يا خاندان ميں موجود سابقہ بيماريوں کے بارے ميں پوچھے گا - اس کے بعد آپ کا باقاعدہ تفصيلي طبي معائنہ کيا جاۓ گا - درد کے شروع ہونے اور ختم ہونے کے بارے ميں پوچھا جاۓ گا - درد کا دورانيہ کتنا رہتا ہے ؟ دن يا رات کے اوقات ميں درد کي شدّت کب زيادہ ہوتي ہے ؟ کندھے ميں آزانہ حرکت ميں کتني کمي آئي ہے ؟ وغيرہ وغيرہ کے بارے ميں جانکاري حاصل کي جاتي ہے -

اس کے علاوہ مريض کے X.ray   کو ديکھا جاتا ہے - اس بيماري ميں مريض کا ايکس رے نارمل ہوتا ہے - تشخيص اس وقت کنفرم کر دي جاتي ہے جب مريض کا ايکس رے نارمل ہو اور اس کي باہر والي حرکت محدود ہو -

 بيماري کا علاج

اس بيماري کا علاج ، اس کے تين مراحل ميں مختلف ہوتا ہے - درد سے نجات کے ليۓ دوائي کا اور فيزيوتھراپي ميں استعمال ہونے والي مشينوں کا استعمال کيا جاتا ہے - علاج کے دوران کوشش کي جاتي ہے کہ مريض کي حرکت کا دائرہ  محدود نہ ہو اور کندھے کي نارمل حرکت کو کسي نہ کسي طريقے سے قابو ميں رکھنے کي کوشش کي جاتي ہے - مختلف طرح کي ورزشوں کے ذريعے فيزيوتھراپسٹ ڈاکٹر اس  بيماري کے اثرات کو کم سے کم کرنے کي کوشش کرتے ہيں۔ (ختم شد)

 

ترجمہ : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

ايک صدي ميں مردوں کے اوسط قد ميں اضافہ

بنيادي وراثتي عناصر اور جنسيت