• صارفین کی تعداد :
  • 876
  • 12/17/2013
  • تاريخ :

مشرقي اور مغربي پاکستان کا وجود

مشرقی اور مغربی پاکستان کا وجود

برصغير ميں ايک وہ بھي دور تھا  جب  پورا  خطّہ بتوں کا پجاري تھا اور  يہاں کے رہنے والے لوگ مختلف طرح کے سماجي طبقات ميں منقسم تھے - معاشرتي طبقات تو خير آج بھي ہندو ازم ميں موجود ہيں مگر آج اچھائي اور برائي ميں آساني سے تميز کي جا سکتي ہے - آج ظلم کے خلاف لوگ آواز بلند کرنے لگے ہيں - يہ سب اسي وقت ممکن ہوا  جب  اس خطے کے لوگ دنيا کے عظيم مذھب اسلام سے آشنا ہوۓ - اسلام کي آمد سے قديم ہندوستان ميں محکوم لوگوں کو ايک نئي زندگي ملي اور انساني مساوات اور بھائي چارے کي عظيم روايات کي بدولت انہوں نے باعزّت طور پر رہنا شروع کيا -  وہ خطہ جہاں پر شرک جيسے گناہ کبيرہ کا مرتکب ہونا عام تھا آج اسي خطے کي  تقريبا نصف آبادي ايک خدا کي نام ليوا بن چکي ہے - برصغير آج بنگلہ ديش ، موجود ہندوستان اور پاکستان پر مشتمل ہے - ان تينوں ممالک کي مسلمان آبادي کو جمع کيا جاۓ تو يہ تقريبا خطے کي نصف آبادي کے قريب ہے -

برصغير ميں اسلام کي اشاعت کو روکنے کے ليۓ اسلام دشمن عناصر نے شروع دن سے ہي اسلام کے خلاف ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال کيۓ  ہيں - برّصغير پر مسلمانوں نے ايک ہزار سال کے قريب حکومت کي  اور  جب مسلمانوں کو زوال آيا اور انگريز کي غلامي ميں رہنا پڑا تب بھي مسلمانوں نے ہمت نہيں ہاري بلکہ انہوں نے اپني جدوجہد کے ساتھ غلامي کا يہ طوق توڑ ڈالا - اس جدوجہد کے نتيجے ميں ہندوستان کے مسلمانوں کو پاکستان کي صورت ميں ايک الگ وطن نصيب ہوا - 1947 ء ميں وجود ميں آنے والا پاکستان دو حصوّں پر مشتمل تھا - قرار يہ پايا تھا کہ جن علاقوں ميں مسلمانوں کي اکثريت ہے وہ علاقے پاکستان ميں شامل ہونگے اور جن علاقوں ميں ہندو اکثريت ميں ہونگے وہ ہندوستان کہلاۓ گا - اس طرح  مشرقي اور مغربي پاکستان وجود ميں آيا - ان دونوں علاقوں کا آپس ميں کوئي بھي زميني رابطہ نہيں تھا اور صرف سمندري راستے سے يہ ايک دوسرے سے ملے ہوۓ تھے - (جاري ہے )

 

شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں :

آزادي ہزار نعمت ہے

مسلمان ہند  اور  قديم ہندوستان