مہدي آخر الزمان (عج) پر زبور کي نگاہ
حضرت داۆد (علي نبينا و آلہ وعليہ السلام) کي کتاب زبور ـ جو "مزامير" کے نام سے عہد عتيق ميں منقول ہے ـ ميں بھي ظہور حضرت مہدي ـ (عجل اللہ تعالي فَرَجَہُ الشَّريف) کے سلسلے ميں خوشخبرياں دي گئي ہيں يہاں تک کہ کہا جاسکتا ہے کہ کہ زبور کے ہر حصے ميں حضرت مہدي (عج) کے ظہور اور شريروں پر صالحين کي فتح اور واحد عالمي حکومت کي تشکيل اور مختلف اديان کي ايک واحد مستحکم دين ميں تبديلي اور ايک دين مستقيم کے قيام کي طرف اشارے موجود ہيں-
دلچسپ امر يہ ہے کہ جو مطالب قرآن کريم نے ظہور حضرت مہدي (عجل اللہ تعالي فَرَجَہُ الشريف) کے حوالے سے زبور سے نقل کئے ہيں عينا موجودہ زبور ميں موجود ہيں اور تحريف کے ہاتھوں سے محفوظ رہے ہيں-
قرآن كريم ارشاد فرماتا ہے:
{وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ}- (1)
"بے شک ہم نے ذکر کے بعد زبور ميں لکھ ڈالا کہ: زمين کے وارث صالحين ہونگے" -
متواتر اسلامي روايات کے مطابق يہ آيت ظہور حضرت مہدي (عليہ السلام) کے بارے ميں ہے-
ــ "… کيونکہ شريروں کا سلسلہ منقطع ہوگا تاہم خداوند کے منتظرين زمين کےوارث ہوکر رہيں گے- ياد رکھو کہ تھوڑا عرصہ بعد پھر کوئي شرير نہيں آئے گا- تم اس کے محل و منزل ميں اسے ڈھونڈوگے مگر وہ وہاں نہ ہوگا تا ہم حليم لوگ زمين کے وارث ہوجائيں گے- --- کيونکہ شرير کے بازو ٹوٹ جائيں گے ليکن صالحين کي خدا تائيد فرمائے گا خدا کاملين کے ايام سے آگاہ ہے اور ابدالآباد يہ ايام ان کي ميراث ہوں گے"-
ــ "… وہ قوموں کے درميان انصاف سے فيصلے کرےگا- آسمان خوشي منائے گا اور زمين مسرور ہوگي --- صحرا – اور جوکچھ اس کے اندر ہے سب – وجد و سرور کي حالت ميں ہوگا- اس وقت جنگل کے تمام درخت ترنم کي حالت ميں ہونگے خدا کے حضور ، کيونکہ (وہ) آئے گا- کيونکہ وہ دنيا کي قضاوت کے لئے آئے گا- وہ ربع مسکون ميں انصاف کے ساتھ قضاوت کرے گا اور اقوام کے بارے ميں اپني امانت کي بنياد پر فيصلے کرےگا"-
حوالہ جات:
1- سورہ انبياء آيت 105-
ترجمہ : فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
ظہور مہدي (عج) اور حجازيوں کا رد عمل!
حديث نبوي ميں بشارت مہدي