• صارفین کی تعداد :
  • 3002
  • 1/20/2014
  • تاريخ :

عصر ظہور وقت ظہور کا تعين

عصر ظہور وقت ظہور کا تعین

بےشک عصر ظہور اسرار ميں سے ہے اور اچانک نمودار ہونے والا زمانہ ہے جس کا علم صرف اللہ کے پاس ہے- چنانچہ جس نے وقت کا تعين کيا وہ جھوٹا ہے اور ائمہ (ع) نے ايسے شخص کو جھوٹا قرار ديا ہے جو ظہور کے لئے وقت کا تعين کرے-

امام صادق (ع) نے فرمايا: وقت ظہور کا تعين کرنے والے جھوٹ بولتے ہيں، ظہور ميں تعجيل کرنے والے جھوٹے ہيں اور ہلاک ہونگے اور جو اس سلسلے ميں امر رب کے سامنے سرتسليم خم کريں گے وہ نجات پاتے ہيں اور ہم اہل بيت (ع) کي طرف رجوع کرتے ہيں- (1)  

خود امام زمانہ (ع) فرماتے ہيں: بےشک ظہور فََرَج خدا کے ارادے سے وابستہ ہے اور جو لوگ ظہور کے لئے وقت کا تعين کرتے ہيں وہ جھوٹے ہيں- (2)-

ليکن اگر "يہ عصر، عصر ظہور ہے" سے مراد يہ ہو کہ ظہور کي نشانياں نماياں ہورہي ہيں اور ظہور کے سلسلے ميں انسان کي اميد بڑھتي جارہي ہے تو يہ درست ہے؛ وقت کا تعين درست نہيں ہے ليکن بہرحال ظہور کے لئے زمانہ مناسب ہونا چاہئے اور ظہور خاص شرائط اور دنيا کي آمادگي سے مشروط ہے-

مواصلات اور ٹيکنالوجي کي ترقي کي بنا پر اس عظيم واقعے کے لئے حالات سازگار ہورہے ہيں اور لوگوں کے ذہن امام (ع) کي طرف مائل ہونے ميں اضافہ ہورہا ہے- اور آيت اللہ مکارم شيرازي سميت بعض علماء نے اس زمانے کو ظہور اصغر کا نام ديا ہے- 

آيت اللہ مکارم فرماتے ہيں: ظہور اصغر فجر کے بعد کے اس وقت کو کہتے ہيں جب ہوا نہ روشن ہے اور نہ تاريک اور سورج ابھي طلوع نہيں ہوا ہے--- ظہور اصغرميں لوگوں کي توجہ امام زمانہ (ع) کي جانب ہے اور ہر جگہ امام (ع) کے ظہور کے موضوع پر بات ہورہي ہے اور ہم انشاء اللہ ظہور کے بين الطلوعين ميں واقع ہوئے ہيں- (3)  

نتيجہ يہ کہ: عالمي حالات کا تجزيہ ہميں اس خوش بيني تک پہنچا ديتا ہے کہ ظہور قريب ہے اور يہ ايک عقلي مسئلہ ہے جو دنيا کے موجودہ حالات کا جائزہ لينے سے سامنے آتا ہے- جس چيز کي مخالفت ہوئي ہے وہ يہي ہے کہ وقت ظہور کا تعين غلط ہے-

---------------------------

1. الغيبه نعماني، ص 204، باب 11، حديث 8، چاپ اول 1422، نشر انوار الهدي، قم.

2. كمال الدين و تمام النعمه، شيخ صدوق، ص 484، «نقل از يكصد پرسش و پاسخ ـ رجالي تهران ـ ص 160».

3. فصلنامة انتظار، شماره 5، ص 24 «با اندك تغيير و تخليص».