نيلسن منڈيلا کي زندگي اور جنوبي افريقہ
27 اپريل 1994 کي تاريخ ، نيلسن منڈيلا کي زندگي اور جنوبي افريقہ کي تاريخ ميں بہت اہميت کي حامل ہے - منڈيلا نے اس دن پہلي بار اپني عمر ميں لاکھوں سياہ فاموں کي طرح اپنا حق رائے دہي استعمال کيا اور جنوبي افريقہ کي مخلوط قوميت نے انتخابات ميں شرکت کي - افريقي نيشنل کانگريس ايک پارٹي ميں تبديل ہوگئي اور ملک ميں ہونے والے پہلے انتخابات ميں اکثريت سے جيت گئي اور نيلسن منڈيلانے10 مئي 1994 کو جنوبي افريقہ کے پہلے سياہ فام صدر کي حيثيت سے حلف اٹھايا - مبصرين کا خيال ہے کہ وہ چيز جس نے نيلسن منڈيلا کو جنوبي افريقہ اور بر اعظم افريقہ ميں اقتدار اور سياست کے ميدان ميں جاوداں بنا ديا ہے ، وہ جمہوريت سے ان کا عہدوپيمان اور اقتدار ميں وسوسے سے ان کا محفوظ رہنا ہے - نيلسن منڈيلا نے ، جو براعظم افريقہ ميں نسل پرستي کے خلاف جدوجہد کے علمبردار تھے جنوبي افريقہ کے لوگوں ميں بيحد مقبوليت کے باوجود 1994 سے 1999 تک اپني صدارت کے قانوني دور کے مکمل ہونے کے بعد سياست سے کنارہ کشي اختيارکرلي اور اس ميدان کو جوان نسل کے حوالے کرديا اس زمانے ميں منڈيلا نے کہ جنہيں دنيا کے مختلف ملکوں سے دعوتيں موصول ہو رہي تھيں ، يہي کوشش کي سماجي اور انسان دوستانہ سرگرمياں انجام ديں - اور انہوں نے جنوبي افريقہ کے غريب و نادار طبقے کے افراد کي مدد اور ان سے ہمدردي کي غرض سے " منڈيلا فاۆنڈيشن کي بنياد رکھي -
نيلسن منڈيلا نے يکم جون 2004 کو اعلان کيا کہ وہ اپنے سن رسيدہ ہونے کے سبب سماجي سرگرميوں سے کنارہ کشي کررہے ہيں اور اب اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہنا چاہتے ہيں - ان سب کے باوجود ہر ايک کو اس بات کا اعتراف ہے کہ حاليہ اٹھارہ برسوں ميں ہميشہ جنوبي افريقہ کي پاليسي پر منڈيلا کي بھاري بھرکم شخصيت اثر انداز رہي - 2009 ميں اس ملک ميں ہونے والے انتخابات ميں کہ جب حکمراں پارٹي افريقي نيشنل کانگريس کو ، جوان نسل ميں بڑھتي ہوئي بے روزگاري ، غربت اور بدعنواني کے سبب بہت زيادہ تنقيدوں کا سامنا تھا اور حکمراں پارٹي کے نامزد اميدوار جيکب زوما کي کاميابي کي کوئي زيادہ اميد نہيں تھي، اس وقت منڈيلا کي جانب سے انتخابات کے موقع پر زوما اور حکمراں پارٹي کي حمايت موثر واقع ہوئي اور افريقي نيشنل کانگريس اقتدار ميں باقي رہ گئي -
اسي سال نومبر ميں اقوام متحدہ نے ايک انتہائي اچھا قدم اٹھاتے ہوئے اٹھارہ جولائي ، منڈيلا کے يوم پيدائش کو " منڈيلا کے عالمي دن سے موسوم کر ديا - ہر سال اسي دن اقوام متحدہ نيک نيتي کے ساتھ اپنے اقدامات کے ذريعےدنيا کے تمام ملکوں ميں امن و دوستي کي قدرداني اور ترغيب کے لئے کوششيں بروئے کار لاتي ہے - " آزادي کا دشوار راستہ " نامي کتاب ميں ، جو نيلسن منڈيلا کا زندگي نامہ ہے ، ان کي سياسي سرگرميوں اور جدوجہد کو واضح طور پر بيان کيا گيا ہے - ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
سيد حسن نصراللہ کا انٹرويو
احمد حسين يعقوب