ظہور کے بعد ظالموں کي رجعت 1
متعدد روايات ميں منقول ہے کہ ہر معصوم (ع) کے زمانے کے ظالمين اور بدکار لوگ اسي امام کے زمانے ميں رجعت کرکے واپس آئيں گے- علامہ مجلسي (رح) فرماتے ہيں: بعض مۆمنين اور بعض کفار اور نواصب و مخالفين کي رجعت کے بارے ميں منقولہ روايات متواتر ہيں اور ان کا انکار دين و تشيع سے خروج کے زمرے ميں آتا ہے- (1) نيز ان روايات ميں آيا ہے کہ مۆمنين اپنا انتقام ظالموں سے ليں گے اور انہيں ہلاک کرديں گے- ذيل ميں بعض نمونوں کي طرف اشارہ کيا جارہا ہے:
1- سعد بن عبداللہ کہتے ہيں کہ امام صادق (ع) نے فرمايا: "ہر امام (ع) جس صدي ميں بھي تھا اس کے زمانے کے نيک اور بد لوگ لوٹ کر آئيں گے تاکہ خداوند متعال مۆمنين کو کافرين پر غلبہ عطا کرے گا اور مۆمنين ان سے انتقام ليں گے"- (2)
2- امام محمد باقر (ع) نے آيت کريمہ {إِن نَّشَأْ نُنَزِّلْ عَلَيْهِم مِّن السَّمَاء آيَةً فَظَلَّتْ أَعْنَاقُهُمْ لَهَا خَاضِعِينَ} (3) (اگر ہم چاہيں تو آسمان سے ايک نشاني ايسي اتاريں کہ زبردستي ان کي گردنيں اس کے سامنے جھک جائيں)، کي تفسير کرتے ہوئے فرمايا: اس آيت ميں "نشاني" کا مصداق اميرالمۆمنين (ع) ہيں جن کے سامنے بنواميہ کي گردنيں خوار ہوکر جھک جائيں گي، جو زوال کے وقت ظہور فرمائيں گے تا کہ لوگ انہيں حسب و نسب سے پہچان ليں پس بني اميہ کو ہلاک کرديں حتي اگر امويوں ميں سے کوئي شخص درخت کے اوٹ ميں چھپ جائے تو درخت بولنے لگے گا اور کہے گا کہ يہ بني اميہ ميں سے ايک مرد ہے جو يہاں چھپا ہوا ہے اس کو قتل کرو"- (4)
حوالہ جات:
1- مجلسي، بحار ج 53، ص 118-
2- بحارالانوار ج53، ص42-
3- سورہ شعراء (26) آيت 4-
4- بحار الانوار، ج53، ص110-109-
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
رجعت کي کيفيت 2
کيا ظہور جمعہ کے روز نہ ہوگا؟ 2