• صارفین کی تعداد :
  • 1136
  • 10/26/2013
  • تاريخ :

ميانمار ميں انسانيت سوز مظالم

میانمار میں انسانیت سوز مظالم  

 انساني جنگي تاريخ کا مطالعہ کريں تو يوں لگتا ہے کہ ماضي کا انسان بےحد ظالم تھا ليکن جب ہم موجود  انساني معاشرے پر نظر دوڑاتے ہيں تو يہ بات سامنے آتي ہے کہ ظلم کرنے ميں موجودہ دور کا انسان ماضي کے انسان سے کسي طرح بھي پيچھے نہيں ہے - ماضي ميں ظلم  پوري طرح سے سامنے نہيں آ پاتا تھا جس کي وجہ سے ظالم بڑي آساني کے ساتھ اپنے مقاصد حاصل کر ليتا تھا مگر آج کے جديد دور ميں جب پوري دنيا کسي علاقے ميں ہونے والے ظلم سے آگاہ ہوتي ہے اور  انسانيت سوز مظالم پر سراپا احتجاج بھي ہوتي ہے تب بھي ظالم اپنے ظلم کے ليۓ جواز فراہم کرتا ہے اور ظلم کي حمايت کرنے والي قوّتوں کے ذريعے اپنے ناپاک ارادوں کو پايۂ تکميل تک پہنچانے ميں کوئي بھي کسر اٹھا نہيں رکھتا ہے - دنيا کے مختلف خطوں ميں ہونے والي امريکي جارحيت اس وقت ہمارے سامنے ہے - ميانمار ميں نہتے مسلمانوں پر ڈھاۓ جانے والے مظالم کسي سے ڈھکے چھپے نہيں ہيں - ميانمار ميں مسلمانوں کا قتل عام بين الاقوامي اداروں خاص طور پر امريکي حکام کي خاموشي کے سائے پوري بےرحمي کے ساتھ جاري ہے- جمہوريت اور انساني حقوق کے دفاع کا دم بھرنے والوں کے کان بہرے ہو چکے ہيں انہيں ميانمار کے مظلوم مسلمانوں کي چيخيں سنائي نہيں دے رہي ہيں- انہيں ميانمار ميں بے گناہوں کا بہتا ہوا خون بھي دکھائي نہيں دے رہا ہے کيونکہ انہوں نے اس طرف اپنا رخ پھير رکھا ہے-

اس بات پر غور کرنے کي ضرورت ہےکہ ملت اسلامي کے سامنے ميانمار جيسي صورتحال کيوں آتي ہے؟ کشمير کا مسئلہ کس وجہ سے سراٹھاتا ہے؟ افغانستان پر دس برسوں سے سامراج اور شيطاني طاقتوں کا قبضہ کس وجہ سے باقي رہتا ہے؟ چيچنيا ميں مسلمانوں کے علاقوں کو خاک ميں کيوں ملاديا جاتا ہے، بوسنيا اور ہرزگوئينا ميں دسيوں ہزار افراد کو تہ تيغ کيوں کياجاتا ہے؟ پاکستان پر آئے دن ڈرون حملوں ميں نہتے اور بے گناہ عوام بالخصوص عورتيں اور بچے کيوں مارے جاتے ہيں، عراق پر امريکي دہشتگردي کے بعد مختلف علاقوں ميں ناقص بچے کيوں پيداہونے لگتے ہيں؟ ہندوستان ميں مسلمانوں کے ساتھ ہرسطح پر امتياز و تعصب کيوں برتا جاتا ہے؟ افريقہ کے متعدد ملکوں ميں دسيوں برسوں سےخانہ جنگي کيوں جاري رہتي ہے،مسلمان ملک سوڈان کے جنوبي حصے کو کيوں الگ کرديا جاتا ہے اور صيہوني حکومت لپک کر اسے اپني آغوش ميں کيوں لے ليتي ہے؟ پاکستان ميں ہرگلي کوچے ميں کلاشنکوف بردار نوجوان ايک دوسرے کاخون پينے کے لئے کيوں تيار رہتےہيں؟ کيا ہمارے قومي ليڈروں يا مذہبي رہنماۆں اور سياسي بساط پر چل چلنے والے شاطر کھلاڑيوں کے پاس ان سوالوں کے جواب ہيں يا وہ خود مورد سوال ہيں کہ يہ ساري چيزيں ان ہي کي مرہون منت ہيں؟ آج اسلامي امۃ کا پيکر نازنين زخموں سے چور ہے کيا ہم اپنے مسائل کا ذمہ دار صرف اور صرف دشمن کو قراردے کر اپنا دامن بچاسکتے ہيں؟ يہ ممکن ہي نہيں ہے، آج کي جوان نسل ہر مسئلے پر سواليہ نشان لگانے کي عادي ہوچکي ہے اور اپنے ہر مسئلے کے حل کے ساتھ ساتھ اسکي علت کي جويا بھي ہوتي ہے- امت اسلامي کے پيکر پرزحم لگانے ميں سامراجي دشمن اور صيہونيت کے ساتھ ساتھ خود اسلامي امت کے نام نہاد عناصر بھي شامل ہيں-اگر نام نہاد اسلامي ممالک کے حکام سامراج کے سامنے سرتسليم خم نہ  ہوں اور اپنے دين و تہذيب کي اقدار کو پامال نہ کريں تو يقين جانئے يہ صورتحال کبھي پيش نہيں آئے گي- ( جاري ہے )

 

شعبۂ  تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

 ناوي پيلے کا تقاضا؛ برما کے مسلمانوں کو شہريت کا حق ديا جائے

1845 عيسوي ميں برما مسلم کانگريس کا قيام عمل ميں آيا