بچوں ميں نازيبا الفاظ کا استعمال
ميٹھي زبان سے برے الفاظ (حصّہ اول)
عام طور پر پانچ سال سے کم عمر بچے ماں باپ کي بات کو مان ليتے ہيں اور بڑي آساني کے ساتھ غيرمناسب کلمات کو ترک کر ديتے ہيں مگر والدين کو چاہيۓ کہ وہ بھي خود کو اس بات کے ليۓ تيار رکھيں کہ اگر بچہ يہ سوال کرے کہ بالآخر کيوں وہ ايسے الفاظ کا استعمال نہيں کر سکتے تو ايسي صورت ميں بچے کو کيا جواب ديں -
اس بارے ميں بہتر يہي ہے کہ يہ جواب ديں کہ بعد ميں آپ کو اس کي وضاحت کريں گے يا يہ بوليں کہ ايسے کلمات برے يا گندے ہيں اور کوشش کريں کہ بچے کو زيادہ وضاحت نہ ديں - اگر کبھي آپ کا بچہ نازيبا قسم کے کلمات استعمال کرے تب موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ کوشش کريں کہ کسي خانداني مسئلہ کو زير بحث لاتے ہوۓ بچے کو اس ميں شريک گفتگو کريں اور بچے کو کہيں کہ بحث کے دوران کسي بھي قسم کے نازيبا کلمات کا استعمال نہ کرے - گالي دينا نازيبا الفاظ سے بھي بدتر ہے - اپنے بچے کو اس بات کي وضاحت کريں کہ اگر کوئي اسے گالي دے يا اس کا الٹا نام لے تو اسے کيسا محسوس ہو گا - اس ليے کسي دوسرے کو گالي نہ ديا کرے -
ماہر نفسيات اس بات کے معتقد ہيں کہ بچوں ميں گالي دينے کي عادت کي وجہ يہ ہوتي ہے کہ بچہ اپنے اندر ايک بري کيفيت کو محسوس کر رہا ہوتا ہے اور ايسي حالت ميں اسے کسي ايسے فرد کي ضرورت ہوتي ہے جو اسے اس بري کيفيت سے باہر لاۓ اور اسے ايک اچھا احساس دلاۓ - اس ليۓ کوشش کريں کہ گالي دينے کي صورت ميں بچے کے ساتھ ايسا ہي برا سلوک نہ کيا جاۓ اور اس کے ساتھ مقابلہ بازي پر مت اتريں - اگر وہ کسي بڑے کو کہہ بھي دے کہ تم بڑے گندے ہو يا تمہاري شکل بہت بري ہے تب بچے کو جواب ديں کہ تم ٹھيک کہتے ہو ليکن تم بہت پيارے ہو - ايسا کرنے سے بچہ چڑچڑا نہيں ہوتا ہے اور اچھے احساسات کے ساتھ خوشي محسوس کرنے لگتا ہے - بچے کو حوصلے سے اپني بات کرنے کا موقع ديں اور معلوم کريں کہ کيا وجہ تھي کہ جس سے بچے کو ايسے الفاظ استعمال کرنے پڑے - ( جاري ہے )