عقل خدا کي لازوال نعمت
اللہ تعالي نے انسان کو بہت ساري نعمتوں سے نوازا ہے - اس ليۓ انسان کو چاہيۓ کہ خدا کي عطا کردہ ان نعمتوں کي قدر کرے اور خدا کے حضور سجدہ شکر بجا لاۓ تاکہ اس کے ليۓ خدا کي طرف سے دنيا اور آخرت ميں عنايتوں کا يہ سلسلہ جاري رہے -
وَإِن تَشْكُرُوا يَرْضَهُ لَكُمْ (الزمر: 7)
”اور اگر تم شکر کرو تو اسے وہ تمہارے لئے پسند کرتا ہے“
ان نعمتوں ميں ہمارے لئے نشانياں ہيں-مثال کے طور پر قرآن، نبوت، مذہبي مسائل اور مذہبي علماء - ہم مختصر طور پر قارئين کي معلومات کے لئے اس پر مختصر بات کريں گے - خدا کي طرف سے انسان کو عطا کردہ نعمتوں ميں ايک نعمت عقل بھي ہے -
عقل طاقت کو سمجھنے کا مطلب ہے - نظرياتي طور پر صحيح اور غلط کے درميان تميز کرنے، اور عملي طور پر اچھے اور برے کے درميان فرق کو سمجھنے اور منافع اور نقصان کي پہچان ہميں عقل سے ہي حاصل ہوتي ہے - عقل ہميں روحاني امور کي سمجھ بوجھ عطا کرتي ہے مثلا محبت، نفرت، اميد اور خوف-
نظرياتي مسائل ميں عقل عملي فيصلے کرتي ہے- عقل زندگي کے اچھے فيصلے کرتي ہے- انسان ميں ايک اور طاقت بھي ہے جو انسان سے غلط فيصلے کرواتي ہے- ہماري زندگي ميں يہ انتہائي انحراف ہماري ہوس، غصے اور لالچ کا نتيجہ ہے- عقل غير فعال ہونے کے بعد صحيح اور غلط کے درميان تميز کرنے ميں مشکل پيش آتي ہے - عقل کے بغير انسان دنيا اور آخرت دونوں ميں نقصان اٹھاتا ہے -
يہ حضرت امام صادق عليہ السلام سے پوچھا گيا'' عقل کيا ہے؟'' انہوں نے جواب ديا يہ ايسي چيز ہے جس سے خدا کي عبادت کي جاتي ہے اور جنت حاصل کي جاتي ہے-
يہ سوال کيا گيا ''معاويہ کے پاس کيا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس کے پاس ہوشياري ہے جو عقل سے مشابہت رکھتي ہے ليکن وہ عقل نہيں ہے-
بہت ہي عظيم نعمتيں خدا کے بندوں کو دي گئي ہيں - حضرت علي عليہ السلام کے فرمان کے مطابق عقل فہم و تفہيم کي عظيم طاقت رکھتي ہے- اچھا آدمي اپنے ہوس پر قابو پا سکتا ہے-
کئي اہم روايات ميں ہم ديکھ سکتے ہيں کہ آدمي کي خوشحالي يا سزا انسان کي عقل پر انحصار کرتي ہے- انسان اچھے اور برے کے درميان فرق تلاش کرنے کے لئے عقل کا استعمال کرتے ہيں- عقل کا استعمال نہ کرنا گناہ ہے- جيسے عقل حقيقت تک لے جاتي ہے- ايک گھر کے سربراہ کو اپني عقل کا استعمال کرنا چاہئے- خانداني امور کي انجام دہي کے ليۓ ضروري ہے کہ عقل کا استعمال کرکے اپنے اور خاندان کے ليۓ بہترين راستوں اور بہترين چيزوں کا انتخاب کرے - عقل کي کمي انسان کو جانوروں کے برابر لے آتي ہے - انسان کو اشرف المخلوقات کہا ہي اس ليۓ گيا ہے کيونکہ انسان کو خدا نے عقل سے نوازا ہے - لہذا خود کو بدعنوان لوگوں کے ساتھ منسلک نہيں کرنا چاہئے بلکہ بلند اسلامي اصولوں کے ساتھ اپنے آپ کو منسلک کرنا چاہئے-
تم اپني عقل کي حکمراني چاہتے ہو تو ہوس اور برے لوگوں سے بچنے کي کوشش کرو- آج کل دو بڑي برائياں ہيں- ان ميں سے ايک فحش فلميں ہيں اور دوسري سيٹلائٹ چينلز کي ويڈيوز ہيں- اس طرح کے پروگرام اخلاقيات کو برباد کرنے کے علاوہ انساني اقدار کو تباہ کر رہے ہيں -
تحرير : عروج فاطمہ
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان