خانہ خدا کي زيارت کے ليۓ تياري
حج آداب و اخلاق الہی کا جلوہ ( حصّہ اوّل )
زائر خانۂ خدا کو ديار وحي کا سفر کرنے سے قبل مختلف اعتبار سے مادي اور معنوي آمادگي کي ضرورت ہوتي ہے - خانۂ خدا کے زائر کو اپنے قلب و روح کو ہر آلودگي سے پاک کرنا چاہيئے اور صرف خدا کي خوشنودي اور رضا حاصل کرنے کے بارے ميں سوچنا چاہئے - حج خدا کي بارگاہ ميں حاضري کا نام ہے لہذا حريم کبريائي ميں داخل ہونے کے لئے ، جامۂ بندگي زيب تن ہونا چاہئے - حج کے مناسک انجام دينے سے قبل اور حج کے دوران ، بعض آداب و اخلاق کي رعايت ، اس عظيم فريضے کو مزيد رونق اور جلاعطا کر ديتي ہے - اسلامي تعليمات ميں اس سفر کے لئے خصوصي آداب کا ذکر کيا گياہے - مناسک حج کا اصلي مقصد خدا سے قربت اور اس کي خوشنودي حاصل کرنا ہے اور يہ چيز خلوص نيت اور تطہير قلب کے بغير ممکن نہيں ہے - فرزند رسول خدا حضرت امام صادق (ع) اس قلبي آمادگي اور اخلاص کي جانب اشارہ کرتےہوئے فرماتے ہيں - جب بھي حج کا ارادہ کرو تو روانگي سے قبل اپنے دل کو ہر قسم کي مشغوليت اور رکاوٹوں سے پاک کرو اور اپنے دل کو خدا کے لئے خالص بناۆ - اپنے تمام امور خدا کے سپرد کر دو اور ہر قدم پر خدا پر بھروسہ کرو اور اس کے حکم اور فيصلے کے سامنے تسليم ہو جاۆ - دنيا اور دنيا کي آسائش کو بالائے طاق رکھ کر عوام کے واجب حقوق کي ادائيگي ميں کوشاں ہو - اپنے سامان سفر، دوستوں اور ہم سفروں اور طاقت و ثروت اور اپني جواني پر بھروسہ نہ کرو کيوں کہ اس بات کا خطرہ ہے کہ يہي تمہارے دشمن اور وبال جان نہ بن جائيں اور اس وقت تمہيں معلوم ہو جائيگا کہ خداوند عالم کي پناہ کے سوا اور کوئي بھي پناہ گاہ مضبوط نہيں ہے - اور خود کو اس طرح سے آمادہ کرو گويا واپس لوٹنے کي اميد نہ ہو -( مصباح الشريعہ ، ص 48-47 - )
امام صادق (ع) کے اس فرمان ميں بنيادي نکتہ حج کي روح کے حصول کا طريقہ يعني خدا کا تقرب ہے اور يہ تقرب خلوص نيت کے بغير حاصل نہيں ہو سکتا - ( جاري ہے )
بشکریہ اردو ریڈیو تھران
متعلقہ تحریریں :
نماز کي فضيلت رسول اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي زباني
حج کے اسرار